حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں طلبا کو ای بائیکس کی فراہمی کا آغاز کردیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے طلبا میں ای بائیکس کی فراہمی کے پہلے مرحلے میں طلبا میں ای بائیکس کی چابیاں تقسیم کیں۔
پنجاب میں طلبا میں ای بائیکس کی تقسیم کے حوالے سے لاہور میں ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ طلبا سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں ای بائیکس دیں گے تاکہ انہیں یونیورسٹی اور کالج آنے جانے میں آسانہ ہو، 4 ماہ پہلے کیا ہوا وعدہ آج پورا کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں مفت سولر سسٹم کے حصول کے لیے رجسٹریشن کا طریقہ کار کیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ آج ای بائیکس کی پہلی تقسیم ہے، یہ خوبصورت بائیکس ہیں جن پر بیٹھ کر طلبا خوبصورت لگیں گے، یہ اسکیم یہ سوچ کر بنائی گئی کہ طلبا و طالبات کو سہولت حاصل ہوگی، حکام نے اس کی ڈاؤن پیمنٹ 40 ہزار رکھی لیکن میں نے حکام سے کہا کہ ڈاؤن پیمنٹ کی آدھی رقم طلبا اور آدھی رقم حکومت پنجاب ادا کرے گی تاکہ طلبا اور ان کے والدین کو تکلیف نہ ہو۔
دوسرے مرحلے میں بائیکس کی تعداد کو بڑھایا جائے گا
انہوں نے کہا کہ حکومت نے آغاز میں اسکیم میں 20 ہزار بائیکس رکھیں لیکن اس کے لیے ایک لاکھ 90 ہزار کے قریب درخواستیں آئیں، اور آج 27 ہزار بائیکس طلبا میں تقسیم کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ بائیکس کی تقسیم تمام اضلاع میں مساوی بنیادوں پر کی جائیں گی۔
گی، یہ بلاسود اسکیم ہے جس میں آسان اقساط پر ای بائیکس فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ کسی کو سفارش پر ای بائیک نہیں دیا گیا بلکہ اس کی شفاف طریقے سے ای بیٹلنگ ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں افسران اور مہمانوں کے کھانے پینے کے لیے کتنے کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا؟
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ابتدا میں اس اسکیم میں 20 ہزار بائیکس مختص کرنے کا سوچا تھا لیکن پہلے مرحلے میں طالبات کی جانب سے 8 ہزار درخواتیں آئیں جس کے بعد بائیکس کی تعداد کو 27 ہزار کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ای بائیک کی بیٹری چوری ہوجائے تو بائیک بے کار نہیں ہوگا کیونکہ اس کی بیٹری کی انشورنس کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ پنجاب ای بائیکس اور ای ٹرانسپورٹ کی طرف جائے، دنیا اسی طرف جارہی ہے، آج ہم آغاز کررہے ہیں، طلبا کہہ رہے ہیں کہ اس کو مزید بڑھایا جائے، وزیراعلیٰ نے اعلان کی کہ ای بائیکس تقسیم کے دوسرے مرحلے میں بائیکس کی تعداد کو بڑھایا جائے گا۔
مریم نواز نے واضح کیا کہ اس اسکیم میں طالبات کے لیے کوئی مخصوص کوٹہ نہیں رکھا گیا بلکہ جتنا ممکن ہوسکا طالبات کو اس اسکیم کے ذریعے سہولت فراہم کی جائے
لیپ ٹاپ اسکیم، اسکالر شپ اور گرین بسوں کا آغاز
انہوں نے کہا کہ پنجاب کو آلودگی سے پاک صوبہ بنائیں گے، پیٹرول بائیکس کو آہستہ آہستہ ختم کرکے ای بائیکس کا رجحان پیدا کریں گے، پنجاب میں چارجنگ انفراسٹرکچر کا بڑے پیمانے پر آغاز کیا جائے گا، یونیورسٹیوں اور کالجز میں بھی چارجنگ کی سہولت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں ’اپنا گھر، اپنی چھت‘ پراجیکٹ کا افتتاح 14 اگست کو ہوگا
وزیراعلیٰ نے مستقبل قریب میں طلبا کے لیے لیپ ٹاپ اسکیم کے دوبارہ آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں جدید ترین لیپ ٹاپ کے ماڈل کی منظوری بھی دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو بچے غربت کی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کرسکتے، ان کے لیے 25 ارب روپے مالیت کی اسکیم کا آغاز کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ گرین بسوں کے لیے آج مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں، دنیا کی بہترین کمپبی سے بسیں خریدیں جائیں گی، 27 گرین بسیں دسمبر میں پاکستان آجائیں گی۔