سپریم کورٹ نے کونسے 39 ایم این ایز کو تحریک انصاف اور کونسے 41 کو آزاد قرار دیا؟

جمعہ 12 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مخصوص نشستوں کے کیس کا مختصر فیصلہ سامنے آگیا جس کے مطابق عدالت نے 39 ارکان اسمبلی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا قرار دیا ہے جبکہ 41 ارکان اسمبلی کو 15 ورکنگ دنوں میں سیاسی جماعت سے وابستگی ظاہر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مختصر اکثریتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے تحریک انصاف نے عام انتخابات 2024 میں قومی و صوبائی اسمبلیوں سے نشستیں جیتیں، 27 جون کو الیکشن کمیشن کی جانب سے 80 اراکین قومی اسمبلی کی فہرست پیش کی، الیکشن کمیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی فہرست بھی مختصر عدالتی فیصلے کا حصہ ہیں۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس اقلیتی فیصلے کا حصہ، کیا ایسا پہلی بار ہوا ہے؟

فہرست کے مطابق ان 39 ارکان میں امجد علی خان، سلیم رحمان، سہیل سلطان، بشیر خان، جنید اکبر، اسد قیصر، شہرام ترکئی  انور تاج، فضل محمد خان، ارباب عامر ایوب، شاندانہ گلزار کو پی ٹی آئی کے ارکان قرار دیا گیا ہے۔

اسامہ میلہ، شفقت اعوان، علی افضل ساہی، خرم شہزاد ورک، لطیف کھوسہ، رائے حسن نواز، عامر ڈوگر، زین قریشی، رانا فراز نون، صابر قریشی، اویس حیدر جھکڑ سمیت زرتاج گل کو بھی تحریک انصاف کا رکن قرار دیا گیا ہے۔

جبکہ آزاد ارکان قرار دیے گئے ارکان میں علی محمد خان، شہریار آفریدی، انیقہ مہدی، احسان اللہ ورک، بلال اعجاز، عمیر خان نیازی، ثناء اللہ خان مستی خیل شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جمع کرائی گئی فہرست کے مطابق 80 میں سے 39 کو پی ٹی آئی کے امیدوار ظاہر کیا گیا، الیکشن کمیشن نے اپنی فہرست میں 41 امیدوار وں کو آزاد ظاہر کیا، آزاد 41 امیدوار 15 ورکنگ دنوں میں سیاسی جماعت سے وابستگی ظاہر کریں اور  پارٹی وابستگی ظاہر کرنے پر الیکشن کمیشن 7 دنوں میں سیاسی جماعت کو نوٹس جاری کرے، سیاسی جماعت الیکشن کمیشن کے نوٹس پر 15 ورکنگ دنوں میں امیدوار کی پارٹی سے وابستگی کی تصدیق کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

دہشتگرد عناصر مقامی شہری نہیں، سرحد پار سے آتے ہیں، محسن نقوی کا قبائلی عمائدین خطاب

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے