احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:توشہ خانہ نیا ریفرنس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کا ٹرائل جیل میں ہوگا، نوٹیفکیشن جاری
احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان اور بشری بی بی کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ان سے جیل میں ہی تفتیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
دونوں ملزمان کو 22 جولائی کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
اس سے قبل عمران خان اور بشریٰ بی بی کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر نیب محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی تھی، عمران خان اور بشری بی بی کی جانب سے ایڈووکیٹ چوہدری ظہیر عباس اور عثمان گل عدالت بھی اڈیالہ جیل میں موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں:عدت کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزائیں کالعدم، رہائی کا حکم
واضح رہے کہ گزشتہ روز عدت میں نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کا ٹرائل جیل میں ہوگا، نوٹیفکیشن جاری
گزشتہ روز مرکزی حکومت نے توشہ خانہ سے متعلق نئے ریفرنس کے لیے بانی پی ٹی آئی، سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی بیگم بشریٰ بی بی کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
انگریزی روزنامے میں شائع خبر کے مطابق جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا۔
نوٹیفیکییشن کے مندرجات کے مطابق امن امان کی صورت حال کے پیش نظر نیب عدالت اگر ضروری سمجھتی ہے تو عمران خان اور بشریٰ بی بی کا ٹرائل جیل ہی میں کرے۔
اس نوٹیفیکیشن کے اجرا سے متعلق سابق وزیر اعظم اور سابق خاتون اول کے وکلا کو مطلع کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان نے توشہ خانہ سے 7 گھڑیاں خلاف قانون لیں، ایک اور انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی بیگم بشریٰ بی بی کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔
نیا کیس کیا ہے؟
ادارہ برائے احتساب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔