پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی عائد کرنے سے متعلق حکومتی فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو اپنے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لینا چاہیے۔
اپنے ایک جاری بیان میں چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ حکومتی فیصلے کے ملکی سیاست پر دور رس نتائج ہوں گے، حکومت کو سپریم کورٹ میں ثابت کرنا ہوگا کہ اس کا اقدام درست تھا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی لگانے اور عمران خان پر آرٹیکل 6 کے تحت ریفرنس لانے کا فیصلہ
چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ سیاسی قوتوں کی ذمے داری ہے کہ معیشت اور عام آدمی کی مشکلات کا سوچیں۔
واضح رہے کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے علاوہ سابق صدر عارف علوی، عمران خان اور قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا عمران خان، عارف علوی اور قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی ممکن ہے؟
وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک کے ساتھ بہت کھلواڑ ہوچکا، اب کہنا چاہتے ہیں کہ ’نومور‘۔ ہم اس ملک کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں اور اس کے لیے ہم سمجھتے ہیں کہ کہ اگر اس ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو پھر تحریک انصاف اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے فیصلے کی جہاں دیگر سیاسی جماعتیں مخالفت کررہی ہیں وہیں مسلم لیگ ن کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں۔