وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پرپابندی کےلیےپارلیمنٹ میں اتحادیوں سے مشاورت کریں گے، پی ٹی آئی کا مقصد صرف اورصرف اقتدارہے، بیرونی طاقتوں کوجاکر آمادہ کیا جاتا ہے کہ پاکستان مخالف باتیں کریں، ان کیخلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی ضرور ہونی چاہیے۔
سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عدلیہ موسموں کی نہیں بلکہ آئین و قانون کی تابع ہوتی ہے، توہین عدالت کی کارروائی جب بھی ہوئی سیاستدانوں کے خلاف ہوئی، 9 مئی کوشہدا کی توہین ہوئی اس پرکوئی سزا اورجزا نہیں، عدالت میں کوئی اونچا بول دے توتوہین عدالت ہوجاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ ہی ہمیشہ پی ٹی آئی کی کفیل رہی ہے، وزیردفاع خواجہ آصف
وزیر دفاع کے مطابق پی ٹی آئی کی حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک کے موقع پر جس طرح ایوان کو تحلیل کیا تو ان پر آرٹیکل 6 لگتا ہے اور کارروائی ضرور ہونی چاہیے، کوئی ادارہ پاکستان کی سالمیت سے ماورا نہیں ہے۔
’یہ بیرونی طاقتوں کے پاس جاکر انہیں آمادہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے خلاف بات کریں، 9 مئی کو جو ہوا وہ پاکستان کے وجود پر حملہ تھا۔‘
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آئین کے تحفظ کا حلف اٹھایاہوا ہے، آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف آرٹیکل 6 لگتا ہے، عدالتوں کا احترام کرتاہوں عدالتوں کو بھی چاہیے وہ اپنا احترام کرائے، ایک ادارہ 26لاکھ مقدمات کا فیصلہ نہیں کرتا توکیاوہ توہین نہیں کرتا۔
مزید پڑھیں: آپریشن ’عزمِ استحکام‘ فوج کی نہیں حکومت کی ضرورت ہے، وزیرِ دفاع خواجہ آصف
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کوشہدا کی توہین ہوئی اس پرکوئی سزا اورجزا نہیں، عدالت میں کوئی اونچا بول دے توتوہین عدالت ہوجاتی ہے، تمام آئینی ادارے تحفظ کے مستحق ہیں، آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ کسی ادارے کی عزت زیادہ ہے اور کسی کی کم ہے، 9 مئی کے دن بھی شہدا کے خون کی توہین ہوئی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف سازش کی گئی دھرنے دیے گئے، نوازشریف کے کیس میں مانیٹرنگ جج لگایا گیا تاکہ اسکرپٹ کے تحت فیصلہ ہو، کیا عدالتوں سے ہمیں انصاف ملتا تھا، کیا ہماری ضمانتیں ہوتی تھیں، سیاستدانوں کواتنا کمزور نہ سمجھا جائے کہ ان کا آئین اورقانون سازی کا حق بھی استعمال کیا جائے۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل کے لیے اتحادیوں سے مشاورت کریں گے، خواجہ آصف
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سیاست سیاست کھیلنے سے ملک کا نقصان ہورہا ہے، ایک ادارہ 26لاکھ کیسز کا فیصلہ نہیں کرتا توکیاوہ توہین نہیں کرتا، عدالتوں کا احترام کرتاہوں لیکن عدالتوں کو بھِی چاہیےوہ اپنا احترام کرائے، 2018 کے الیکشن رزلٹ کسی کو نظرنہیں آئے، اس وقت عدلیہ نے کیوں نوٹس نہیں لیا، سیاستدانوں کو اتنا کمزور نہ سمجھا جائے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کوئی دن ایسا نہیں جاتا جس دن شہادتیں نہ ہوتی ہوں، سب سے زیادہ دہشت گردی خیبرپختونخوا میں ہورہی ہے لیکن صوبائی حکومت کہہ رہی ہے وہ آپریشن میں حصہ نہیں لے گی، یہ لوگ ملک میں دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں، ان کے لیے بانی پی ٹی آئی کا اقتدار ایک بنیادی شرط ہے۔