پاکستان بار کونسل نے ایڈہاک ججز کی تعیناتی کے معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان بار کونسل کے رہنماؤں نے کہا کہ ایڈہاک ججز معاملے سمیت دیگر عدالتی امور پر سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس ریٹائرڈ مشیرعالم نے ایڈہاک جج بننے سے کیوں انکار کیا؟
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبر پاکستان بار کونسل شفقت محمود چوہان نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم اور جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے ایڈہاک ججز بننے سے معذرت کی، ہم سمجھتے ہیں کہ دیگر 2 ججز کو بھی معذرت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 5 دن کے اندر ایسا کیا ہوا کہ ایڈہاک ججز لگانے پڑ رہے ہیں، سیاسی اور اہم کیسز سپریم کورٹ میں آنے ہیں، قانون کی بالادستی کے لیے ہر عمل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئین کے مطابق ایڈہاک ججز کی تعیناتی ہونی چاہیے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
شفقت محمود چوہان کا کہنا تھا کہ 2015ء کے بعد کوئی ایڈہاک ججز تعینات نہیں کیے گئے، اس سے قبل جو ایڈہاک ججز لگائے گئے وہ کسی مقصد کے لیے بنائے گئے، حکومت کو ایڈہاک ججز چاہئیں تو ہائیکورٹ سے ایڈہاک ججز لے لیں۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 19 جولائی (جمعہ) کو طلب کر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج بننے سے معذرت کیوں کی؟
چیف جسٹس نے ایڈہاک ججز کی تقرری کے لیے 4 ریٹائرڈ ججز کے نام تجویز کیے تھے، ان ججز میں جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم، جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر، جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس ریٹائرڈ طارق مسعود کے نام شامل ہیں۔
جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود اور جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم میاں خیل سپریم کورٹ میں بطور ایڈہاک جج تعیناتی پر رضامندی ظاہر کر چکے ہیں جبکہ جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم اور جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے ایڈہاک جج بننے سے معذرت کرلی ہے۔