پاکستان بار کونسل نے الگ آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ کردیا

جمعرات 18 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان بار کونسل نے الگ آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ کردیا۔

پاکستان بار کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں سیاسی مقدمات سے عام سائلین کے کیسز التوا کا شکار ہیں لہٰذا آئینی ترمیم کے ذریعے الگ آئینی عدالت قائم کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان بار کونسل کا ایڈہاک ججز کی تعیناتی کے معاملے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

پاکستان بار کونسل نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ الگ آئینی عدالت آئینی اور سیاسی مقدمات کا فیصلہ کرے گی، الگ آئینی عدالت سے سپریم کورٹ کا وقت بچے گا۔

اہڈہاک ججز تعیناتی کی حمایت کرتے ہیں، پاکستان بار کونسل

پاکستان بار کونسل نے اپنے اعلامیے میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کے معاملے پر حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بار کونسل ارکان نے ہی سپریم کورٹ میں عارضی ججز کی درخواست کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز پی ٹی آئی کے کیس پر اثرانداز ہونے کے لیے لائے جارہے ہیں، بیرسٹر گوہر کا دعویٰ

اعلامیے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس نے پاکستان بار کونسل کی درخواست کو مانتے ہوئے ایڈہاک ججز کے لیے کمیشن کا اجلاس بلایا تھا۔

واضح رہے کہ یہ اعلامیہ جاری کرنے سے کچھ دیر قبل پاکستان بار کونسل کے ممبران نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ ایڈہاک ججز کی تعیناتی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آئین کے مطابق ایڈہاک ججز کی تعیناتی ہونی چاہیے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبر پاکستان بار کونسل شفقت محمود چوہان نے کہا تھا کہ جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم اور جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے ایڈہاک ججز بننے سے معذرت کی، ہم سمجھتے ہیں کہ دیگر 2 ججز کو بھی معذرت کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 5 دن کے اندر ایسا کیا ہوا کہ ایڈہاک ججز لگانے پڑ رہے ہیں، سیاسی اور اہم کیسز سپریم کورٹ میں آنے ہیں، قانون کی بالادستی کے لیے ہر عمل کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp