پاکستان نے بنگلہ دیش میں مقیم اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے انہیں کسی بھی قسم کے مظاہرے میں شرکت سے باز رہنے کی ہدایت کی ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق بنگلہ دیش میں حکومتی پالیسیوں کیخلاف جاری پرتشدد مظاہروں کے پیش نظر ڈھاکہ اور دیگر شہروں میں مقیم پاکستانیوں کو محتاط رہنے اور کسی مظاہرے میں شرکت نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
’ہمیں یقین ہے کہ بنگلہ دیشی حکومت مظاہروں پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتی ہے، بنگلہ دیش میں زیر تعلیم پاکستانی طلبا کی تعداد کے بارے میں علم نہیں، پاکستانی سفارتخانہ شہریوں سے رابطے میں ہے۔‘
امریکی رد عمل پر تبصرہ
تحریک انصاف پر پابندی کے حکومتی اعلان پر امریکی ردعمل کے تناظر میں، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی پاکستان کا داخلی معاملہ ہے، دوسرے ممالک کو اس پر تبصروں سے گریز کرنا چاہیے۔
ترجمان کے مطابق پاکستانی عدالتوں بشمول سپریم کور ٹ کے حالیہ فیصلے پاکستانی آئین کی بالا دستی کے لیے ہیں، دیگر ممالک کی جانب سے اس پر تبصرے غیر ضروری اور ناقابل قبول ہیں، پاکستان اپنے شہریوں کو دہشت گردی اور اپنی سالمیت کو دریش خطرات سے بچانے کے لیے پرعزم ہے۔
ارشد شریف قتل کیس
صحافی ارشد شریف کے قتل کے مقدمہ سے متعلق کیںیا کی ہائیکورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ کی قانونی ٹیم اس فیصلے کا بغور جائزہ لے رہی ہے، ہمیں اس بات کی خوشی ہوئی کہ عدالت نے تسلیم کیا کہ انسانی جان اور متاثرہ خاندان کے غم کا کوئی زر تلافی نہیں ہوسکتا۔ ’۔۔۔لیکن انہوں نے زرتلافی کا اعلان کیا، پاکستان میں بھی اس معاملے پر عدالتی کارروائی جاری ہے۔‘
چیمپیئنز ٹرافی میں بھارتی ٹیم کی شرکت کا معاملہ
چیمپیئنز ٹرافی میں بھارتی ٹیم کی شرکت کے معاملے پر سوال کا جواب دیتے ہوئے ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ کھیلوں کو تنقید کا ہدف نہیں ہونا چاہیے، بھارتی سیاستدان اور حکام پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانے کی عادت میں مبتلا ہیں۔
’کرکٹ میچوں کے دوران بھارت نے فلسطین کے حق میں نعرے بلند کرنے پر کشمیریوں پر دہشت گردی کے مقدمے قائم کیے جو بہت ہی غیر ذمہ دارانہ طرز عمل ہے۔‘
کالعدم ٹی ٹی پی اور افغان عبوری حکومت
بنوں چھاؤنی پرکالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حملے کے بارے میں پاکستان نے اپنے شدید تحفظات سے افغان عبوری حکومت کوآگاہ کردیا ہے، ملک میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کا استعمال تشویش کا باعث ہے۔
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردی کے معاملے پر پاکستان افغان حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور عبوری حکومت کے ساتھ انٹیلیجنس رپورٹس شیئر کر رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان حکام حافظ گل بہادر گروپ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے معاملے میں تشویش سے آگاہ ہیں، انہوں نے کہا کہ افغان طالبان دہشت گرد گروہوں کے ساتھ نمٹنے کی کیا صلاحیت رکھتے ہیں اس پر کمنٹ نہیں کریں گی۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق افغان انتظامیہ کو دیا جانے والے احتجاجی مراسلہ دہشت گرد کارروائی میں ملوث حافظ گل بہادر گروپ کے ملوث ہونے پر تھا، افغانستان میں موجود حافظ گل بہادر گروپ پاکستانی حدود میں دہشت گرد کارروائیوں مٰن ملوث ہے۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں موجود دہشت گردوں کے خلاف موجودہ کارروائی ناکافی ہے، تاہم ہم اقوام متحدہ کی رپورٹ پر تبصرہ نہیں کرتے۔
’پاکستان نے اپنے مطالبات افغان حکام کے سامنے رکھے ہیں، اب ان کی ذمے داری ہے کہ وہ ان گروہوں کو کنٹرول کریں، ان سے ہتھیار واپس لیں، اور دہشتگردی میں ملوث لوگوں کو سزا دیں۔‘
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کا ذکر
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کو ملکی قوانین کے مطابق ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے اور اس ضمن میں وہ نوبل انعام یافتہ پاکستانی نژاد برطانوی شہری ملالہ یوسفزئی کے بیان سے آگاہ نہیں۔
’ 44 ہزار سے سے زائد افغان پاکستان سے دوسرے ممالک جانے کے لیے موجود ہیں، ہم ملالہ یوسفزئی سے کہیں کہ کہ وہ افغان مہاجرین وصول کرنے والے ممالک کو اس عمل کو تیز کرنے کا کہیں۔‘
مسقط میں امام بارگاہ پر حملے کی مذمت
ترجمان کے مطابق پاکستان 9 محرم کو مسقط میں واقع امام بارگاہ علی ابنِ ابی طالب پر دہشت گردی کے بہیمانہ واقعہ کی مذمت کرتا ہے۔ ’اس واقعے سے دہشت گردی کے خلاف مل کر مقابلہ کرنے کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے، ہم اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ عمان کے دارالحکومت میں دہشت گردی کی اس واردات کی تفتیش جاری ہے، پاکستانی حکام عمانی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، پاکستان تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف اپنی سیکیورٹی کے اقدامات کو جاری رکھے گا۔
فلسطینی کیمپوں پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے فلسطینی مہاجرکیمپوں پراسرائیلی حملوں کی بھی مذمت کی ہے، خان یونس مہاجر کیمپ حملے میں 19 فلسطینیوں کی شہادت اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، اسرائیل کو فلسطینیوں کی سرزمین کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا کوئی حق نہیں۔
کشمیریوں کی مدد کا اعادہ
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں محرم کے جلوس کے شرکا کی گرفتاریوں کی بھی مذمت کرتے ہوئے کشمیریوں کے لیے اپنی سیاسی اور اخلاقی مدد جاری رکھنے کا اعادہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ترکمانستان کے وزیر خارجہ رشید کے مجوزہ دورہ پاکستان میرادوف پاکستان کا دورہ کریں گے، جس میں دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے ضمن میں تفصیلی بات چیت ہو گی۔
ترجمان کے مطابق 1.5 سیکیورٹی ڈائیلاگ بحرین کے دارالحکومت منامہ میں منعقد ہو رہا ہے، جہاں میزبان یورپی تھنک ٹینک شرکا کو ان کی ذاتی حیثیت میں مدعو کرتے ہیں۔