پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان رؤف حسن نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی نے سینیٹر علی ظفر پر تحفظات کا اظہار کیا جو سنجیدہ معاملہ ہے اور اس پر پارٹی کے اندر بات ہوگی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سابق خاتون اول کا بیان انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ہم اس حوالے سے سینیٹر علی ظفر سے بات بھی کریں گے۔ عمران خان کے اہم کیسز وہ نہیں دیکھ رہے۔
یہ بھی پڑھیں شیر افضل کی بات درست ہے، غلط اتحاد سے ہی پارٹی کے مسائل میں اضافہ ہوا، سینیٹر علی ظفر
رؤف حسن نے کہاکہ پنجاب حکومت عمران خان کو سہولیات کی فراہمی پر غلط بیانی سے کام لے رہی ہے، انہوں نے بشریٰ بی بی کو بے جا قید میں رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت نے بشریٰ بی بی کو اس لیے قید میں رکھا ہے کہ عمران خان کو تکلیف پہنچائی جائے۔
پی ٹی آئی کے ترجمان نے مولانا فضل الرحمان کے موقف کو جھوٹ قرار دے دیا
رؤف حسن نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان نے کے پی اسمبلی کی تحلیل اور استعفوں کے حوالے سے جو بات کی اس میں کوئی صداقت نہیں، جے یو آئی کے ساتھ مذاکرات میں مختلف آپشنز پر غور ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کو پابند سلاسل رکھنے کی کوشش ہورہی ہے مگر وہ جلد رہا ہو جائیں گے، رؤف حسن
ترجمان پی ٹی آئی نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان اور ہمارے درمیان بہت تضادات تھے جو اب کم ہوئے ہیں، امید ہے آئندہ ایک دو سیشنز میں وہ بھی دور ہو جائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم پارلیمنٹ کے اندر رہنا چاہتے ہیں، ہمارے لوگوں پر پریشر ڈالا گیا ہے، جب الیکشن کمیشن کہے گا تو سارے ارکان حاضر ہو جائیں گے۔
رؤف حسن کی مریم نواز پر تنقید
رؤف حسن نے کہاکہ کل مریم نواز کی تقریر میں ہارے ہوئے شکاری کی جھلک واضح نظر آرہی تھی، ان کو اب جانا پڑے گا، یہ حکومت نہیں کرسکتے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کے اکاؤنٹ سے پوسٹ ویڈیو میں موجودہ فوجی قیادت کی تصویریں لگانا غلط کام تھا، رؤف حسن
ترجمان پی ٹی آئی نے کہاکہ وزیراطلاعات کے الزامات اس قابل بھی نہیں کہ ان پر کمنٹ کیا جائے، یہ حکومت جلد رخصت ہوجائے گی، ہم بنوں واقعے کی بھی تحقیقات کریں گے۔