جدید دور کی کرکٹ اب پہلے جیسی نہیں۔ شائقین ہر شعبہ خصوصاً بیٹنگ میں تیزی اور جارحانہ پن دیکھنے کے لیے بیتاب رہتے ہیں اور اسی میچ کو پسند کرتے ہیں جس میں کھلاڑی چھکوں کی برسات کریں۔
چھکوں کے بغیر کرکٹ کے رنگ پھیکے پڑ جاتے ہیں لیکن برطانیہ کے ایک تاریخی کرکٹ کلب نے کھلاڑیوں کو چھکے لگانے سے منع کردیا ہے اور اس سلسلے میں باقاعدہ پابندی عائد کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے 2 اہم عہدیداروں نے استعفیٰ کیوں دیا؟
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق، برطانیہ کے تاریخی ساؤتھ وک اینڈ شورہم کرکٹ کلب نے کھلاڑیوں پر چھکے مارنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، تاریخی کھیل کے قوانین کو ہمسائیوں کی شکایات پر تبدیل کیا جارہا ہے کیونکہ ہمسائیوں نے شکایت کی تھی کہ بیٹرز کی ہٹنگ سے ان کے گھروں کی کھڑکیوں، کاروں اور شیڈز کو نقصان پہنچ رہا ہے اور حتیٰ کہ گیندیں گراؤنڈ سے باہر لوگوں کو آکر لگتی ہیں۔
ساؤتھ وک اینڈ شورہم کرکٹ کلب 1790ء میں قائم کیا گیا تھا۔ تقریباً ڈیڑھ صدی بعد اب اس گراؤنڈ میں کھیل کے قوانین تبدیل کیے جارہے ہیں۔ نئے قانون کے مطابق، پہلے چھکے پر کوئی رن نہیں ملے گا، دوسرا چھکا مارنے پر بیٹر کو آؤٹ قرار دے دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: انڈین کرکٹ ٹیم چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان آئے گی، سلطان آف سوئنگ پُر امید کیوں؟
کلب کے کھلاڑیوں نے چھکے کو کھیل کی شان قرار دیتے ہوئے اس پابندی کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انشورنس کمپنیاں صحت اور سیفٹی کے علاوہ کھیلوں کے شعبہ میں بھی کام کر رہی ہیں اور اگر کسی کو نقصان پہنچے تو کلب اسے انشورنس کمپنی کے ذریعے ادائیگی کرتا ہے۔
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ اگر آپ کرکٹ گراؤنڈ کے ساتھ گھر خریدتے ہیں تو گارڈن میں چند گیندیں گرنے کی توقع بھی رکھنی چاہیے۔
گراؤنڈ کے قریب رہائش پذیر افراد نے کلب کی جانب سے چھکوں پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ایک بزرگ شہری کا کہنا ہے کہ ان کی پوری زندگی یہیں گزری، یہ پابندی ایک اچھا اقدام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے ملکی کرکٹ کی بہتری کا نسخہ بتا دیا
ایک اور رہائشی نے کہا کہ کہ اس کے باپ دادا اسی گھر میں رہے، کرکٹ بالز کی وجہ سے ہمیشہ ہمارے گھر کا نقصان ہوا، کئی سال سے کرکٹ بالز کی وجہ سے ہمارے گھر کی ٹائلز اور کھڑکیاں ٹوٹ رہی ہیں۔
ایک اور رہائشی نے کہا کہ وہ یہ حقیقت ہے کہ یہ کرکٹ گراؤنڈ بہت چھوٹا ہے لیکن آپ ایک بیٹر کو چھکا مارنے سے کیسے روک سکتے ہیں، یہ کھیل صدیوں سے کسی تبدیلی کے بغیر یہاں کھیلا جارہا ہے اور اسے ایسے ہی جاری رہنا چاہیے۔