حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن و دیگر کا ٹرائل پیکا ایکٹ کے تحت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کرلیے گئے ہیں۔
جی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ نے اسلام آباد میں پیکا ایکٹ کے تحت ٹرائل کے لیے کورٹس کی منظوری بھی دے دی ہے جبکہ اس حوالے سے اسپیڈی ٹرائل بھی یقینی بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے
یاد رہے کہ اسلام آباد پولیس نے پیر کو تحریک انصاف کے سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار کر پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کو ملک کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔ تحریک انصاف کے دعوے کے مطابق پولیس سیکریٹریٹ سے کمپیوٹر اور دیگر سامان بھی ساتھ لے گئی تھی۔
رؤف حسن کے علاوہ کچھ اور پارٹی کارکنان کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جنہیں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔ عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست پر رؤف حسن و دیگر کے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری دی ہے۔
وفاقی حکومت نے تہیہ کرلیا ہے کہ سوشل میڈیا سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں اور حکومتی شخصیات کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف سختی سے نپٹا جائے گا۔
وزارت قانون کی سمری کی منظوری دیتے ہوئے وفاقی کابینہ نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، سول جج ایسٹ اینڈ ویسٹ کو ٹرائل کا اختیار سونپ دیا ہے۔
مزید پڑھیے: پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن گرفتار، پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر گھر پہنچ گئے
سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی حوصلہ شکنی کے لیے پیکا ایکٹ کے تحت گرفتاریوں میں اضافہ بھی متوقع ہے۔
حکومت نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ اس قانون کے تحت عدالتوں میں ٹرائلز بہت تیزی سے نمٹائے جائیں گے۔
علاوہ ازیں صوبوں میں متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس کی مشاورت سے ججز کی نامزدگی کا فیصلہ بھی کرلیا گیا ہے۔