فیصلہ تاخیر سے کیوں لکھا، چیف جسٹس پاکستان کی جسٹس اطہر من اللہ پر کڑی تنقید

جمعرات 25 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شاہ تاج شوگر ملز کی فیڈرل ایکسائز ایکٹ کے خلاف اپیلوں کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کے گزشتہ برس دیے جانے والے فیصلے کے خلاف شاہ تاج شوگر ملز کی اپیلیں منظور کر لیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس اطہر من اللہ کے تحریر کردہ فیصلے سے جزوی اختلاف کرتے ہوئے اضافی نوٹ جاری کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہم کالی بھیڑیں نہیں کالی بھڑیں ہیں، جسٹس اطہر من اللہ

مذکورہ کیس میں چیف جسٹس نے ساتھی جج جسٹس اطہر من اللہ سے 2 بنیادوں پر اختلاف کیا ہے جن میں ایک یہ ہے کہ ’فیصلہ تاخیر سے کیوں لکھا‘ اور دوسرا یہ کہ ’صوبائی ہائی کورٹس ایک دوسرے کے فیصلوں کی پابند نہیں‘۔

چیف جسٹس نے کہا کہ شاہ تاج شوگر ملز کیس کی سماعت 6 دسمبر 2023 کو مکمل کی گئی تھی۔ شاہ تاج شوگر ملز کیس کا فیصلہ لکھنے کی ذمہ داری جسٹس اطہر کو سونپی گئی تھی اور مناسب وقت پر فیصلہ سنانا انصاف کی فراہمی کا ناگزیر جزو تھا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ یہ بات قابل افسوس ہوگی کہ سپریم کورٹ جلد فیصلہ سنانے کے اصول کا اطلاق خود پر نہ کرے اکثر حوالہ دیا جاتا ہے کہ انصاف میں تاخیر نا انصافی ہے اور یہ بھی حوالہ دیا جاتا ہے کہ تیز انصاف سب سے پیارا، انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے، ججز کو احتیاط اور وقت پر مقدمات کا فیصلہ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

مزید پڑھیے: جسٹس اطہر من اللہ کا رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط، متن میں کیا درج ہے؟

یاد رہے کہ شاہ تاج شوگر ملز نے فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کی سیکشن 3 اے کیخلاف اپیلیں دائر کی تھیں،چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی تھی۔ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس امین الدین خان بھی اس کا حصہ تھے۔ جسٹس امین الدین خان نے بھی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اضافی نوٹ سے اتفاق کیا ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا دوسرا اختلافی نقطہ یہ تھا کہ آرٹیکل 201 کے تحت کسی ہائیکورٹ کا فیصلہ دوسری ہائیکورٹ پر بائنڈنگ نہیں۔ جسٹس اطہر فیصلہ میں قرار دیا گیا ایک ہائیکورٹ کا فیصلہ دوسری ہائیکورٹس پر بائنڈنگ ہے۔

جزوی اختلافی نوٹ میں چیف جسٹس نے لکھا ہے کہ پاکستان ایک وفاق ہے جس کے ہر صوبے کی ہائیکورٹ ہے جو کہ مکمل آزاد ہے، ایسا کوئی آئینی تقاضا نہیں کہ ایک ہائیکورٹ کا فیصلہ دوسری ہائیکورٹ پر بائنڈنگ ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp