حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس وصولی کا ہدف ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ 13 کھرب روپے رکھا ہے جو گزشتہ سال کی نسبت 40 فیصد زائد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کے نئے ٹیکسز کی مخالفت کی مگر مجبوری تھی، چیئرمین ایف بی آر
آئی ایم ایف کی شرائط پر ریٹیلرز، دکانداروں اور چھوٹے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کے لیے ایف بی آر نے اقدامات کیے ہیں اور ملک بھر کے 42 شہروں میں موجود 25 ہزار 989 بازاروں کا ایڈوانس ٹیکس ریٹ مقرر کردیا ہے۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق رواں ماہ سے 42 شہروں کے بازاروں میں موجود چھوٹے اور بڑے دکانداروں سے ماہانہ 100 روپے سے 60 ہزار روپے تک فکسڈ ایڈوانس ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
SRO 1064 Dated 22-7-2024_240723_032759 by Iqbal Anjum on Scribd
ٹیکس کا تعین دکانوں کی فیئر مارکیٹ ویلیو کے حساب سے کیا جائے گا اور یہ تعین ایف بی آر خود کرے گا۔ ٹیکس کا تعین علاقہ، دکان کے سائز کے تحت کیا جائے گا جبکہ عارضی کھوکھوں کو ماہانہ ایڈوانس ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیے: آئی ایم ایف نے نئے قرض معاہدے میں کون سے ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے؟
تاجر دوست اسکیم جسے ریٹیلرز اسکیم بھی کہا جاتا ہے ملک کے 42 شہروں اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، ایبٹ آباد، اٹک، بہاولنگر، بہاولپور، چکوال، ڈیرہ اسماعیل خان، فیصل آباد، گھوٹکی، گجرات، گوادر، حافظ آباد، ہری پور، حیدرآباد، جھنگ، جہلم، قصور، خوشاب، لاڑکانہ، لسبیلہ، لودھراں، منڈی بہاؤالدین، مانسہرہ، مردان، میرپورخاص، ملتان، ننکانہ، نارووال، رحیم یار خان، راولپنڈی، ساہیوال، سرگودھا، شیخوپورہ، سیالکوٹ، سکھر، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں نافذ کر دی گئی ہے۔
ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد میں 211 مختلف بازاروں میں دکانداروں سے ایک ہزار سے 60 ہزار روپے تک ماہانہ ایڈوانس ٹیکس وصول کیا جائے گا، سپر مارکیٹ ایف 6 کے دکانداروں سے 20 ہزار سے 60 ہزار، سیکٹرز کے مرکز میں موجود دکانداروں سے 5 ہزار سے 60 ہزار، میلوڈی مارکیٹ میں 10 ہزار سے 60 ہزار، جناح سپر مارکیٹ میں 20 ہزار سے 60 ہزار، آئی اینڈ ٹی سینٹرز میں دکانداروں سے 5 ہزار سے 45 ہزار روپے تک ماہانہ فکسڈ ایڈوانس ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ٹیکس دینے کی استطاعت رکھنے والے 49 لاکھ افراد کی نشاندہی ہوگئی
کراچی کے 210 مختلف بازاروں میں دکانداروں سے 100 روپے سے 60 ہزار روپے ماہانہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ مہاجر کالونی کی دکان سے 100 روپے جبکہ ایم اے جناح روڈ کی ایک دکان سے 60 ہزار روپے تک ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
لاہور کے ہزار سے زائد مختلف بازاروں میں دکانداروں سے ایک ہزار سے 60 ہزار روپے ماہانہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ الکریم گارڈن واہگہ ٹاؤن کی دکان سے ایک ہزار جبکہ مال روڈ داتا گنج بخش ٹاؤن کی ایک دوکان سے 60 ہزار روپے ماہانہ ایڈوانس ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
ایبٹ آباد کے 13 مختلف بازاروں میں دکانداروں سے ایک ہزار سے 10 ہزار روپے ماہانہ ٹیکس وصول کیا جائے گا، اٹک کے 325 مختلف بازاروں میں دکانداروں سے 100 روپے سے 20 ہزار روپے تک ماہانہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ بہاولنگر کے 1 ہزار 665 مختلف بازاروں میں دکانداروں سے 100 سے 10 ہزار روپے ماہانہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ بہاولپور کے مختلف بازاروں میں دکانداروں سے 100 روپے سے 20 ہزار روپے ماہانہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: ٹیکسز میں مزید اضافوں کی شرائط کیساتھ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7 ارب ڈالرز کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا
یہ اسکیم چکوال، ڈیرہ اسماعیل خان، فیصل آباد، گھوٹکی، گجرات، گوادر، حافظ آباد، ہری پور، حیدرآباد، جھنگ، جہلم، قصور، خوشاب، لاڑکانہ، لسبیلہ، لودھراں، منڈی بہاؤالدین، مانسہرہ، مردان، میرپورخاص، ملتان، ننکانہ، نارووال، رحیم یار خان، راولپنڈی، ساہیوال، سرگودھا، شیخوپورہ، سیالکوٹ، سکھر، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں نافذ کر دی گئی ہے۔