مولانا ہدایت الرحمان کا بلوچستان حکومت سے علیحدگی کا اعلان

اتوار 28 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے بلوچستان حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے ہے کہ اب میں ان کو بتاؤں گا اپوزیشن کیا ہوتی ہے۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں نے وزیراعلیٰ کو ووٹ دیا پھر بھی مجھے اسمبلی میں آواز اٹھانے پر غنڈوں کے ذریعے بوتلیں مروائی گئیں، اب میں ان کو بتاؤں گا اپوزیشن کیا ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں مولانا ہدایت الرحمان کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس سے کیوں نکالا گیا؟

انہوں نے کہا ہے کہ طاقت کے استعمال سے تحریکیں ختم نہیں ہوتیں بلکہ عوام میں نفرت پروان چڑھتی ہے، حکومت لاپتا افراد کا مسئلہ حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہاکہ طاقت کے ذریعے کسی تحریک کو ناکام نہیں بنایا جاسکتا، پاکستان کے آئین کے مطابق ہر سیاسی جماعت اور ہر شہری کے پاس احتجاج کا حق ہے۔

انہوں نے کہاکہ گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی احتجاجی ریلی میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ کسی کو احتجاج سے روکے۔

مولانا ہدایت الرحمان نے کہاکہ پہلی مرتبہ حکومت نے خود پورے صوبے کو کنٹینر لگا کر بند کردیا ہے، گوادر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بند ہیں۔

یہ بھی پڑھیں اراکین بلوچستان اسمبلی اعتراف کرتے ہیں کہ وہ پیسے دے کر الیکشن جیتے، مولانا ہدایت الرحمان

انہوں نے مطالبہ کیاکہ گوادر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بحال کی جائیں، جبکہ لاپتا افراد کا بازیاب کرکے منظر عام پر لایا جائے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت بلوچستان سے کہتا ہوں ہوش کے ناخن لے، آج جو کچھ بلوچستان میں ہورہا ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp