مبینہ نسلی امتیاز کی رپورٹ کے بعد گریٹر مانچسٹر پولیس نے 8 افسران کو معطل جبکہ ایک افسر کی خدمات کو محدود کر دیا ہے۔
انڈیپنڈنٹ آفس فار پولیس کنڈکٹ کے مطابق محکمہ جاتی تحقیقات کے بعد نسلی امتیاز کے الزام میں معطل ہونے والے ایک افسر کا تعلق روچڈیل جبکہ بقیہ تمام افسران کا تعلق بیوری ڈسٹرکٹ سے ہے جبکہ تمام افسر اسی ڈسٹرکٹ میں تعینات تھے۔
یہ بھی پڑھیں: http://مانچسٹر میں برطانوی پولیس کا پاکستانیوں پر بدترین تشدد، ویڈیو وائرل
برطانوی میڈیا کے مطابق یہ اقدام 17 جولائی کو 5 افسران کی معطلی اور 2 دیگر کو محدود ڈیوٹیوں پر تعینات کیے جانے کے بعد کیا گیا ہے۔
معطلی کا تعلق گزشتہ ہفتے مانچسٹر ہوائی اڈے پر رونما ہونیوالے پولیس تشدد کے واقعے سے نہیں ہے جس میں ایک پاکستانی نژاد برطانوی شہری پر پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، مذکورہ واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مانچسٹر پولیس کے متعلقہ افسر کو معطل کر دیا گیا تھا۔
فورس نے کہا کہ انہوں نے آپریشنل ڈیوٹیوں کو پورا کرنے اور ضلع کے اندر رکاوٹ کو کم کرنے کے لیے عارضی طور پر افسروں کو بری میں منتقل کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: خاتون کو ایک رات زیر حراست رکھنا برطانوی پولیس کو پڑگیا مہنگا، 10 ہزار پاؤنڈز جرمانہ
گریٹر مانچسٹر پولیس نے دونوں واقعات کے سلسلے میں انڈیپنڈنٹ آفس فار پولیس کنڈکٹ سے لازمی رجوع کرنے کا حوالہ بھی دیتے ہوئے بتایا ہے کہ انڈیپنڈنٹ آفس فار پولیس کنڈکٹ پہلی رپورٹ کی چھان بین کر رہا ہے جبکہ دوسرے واقعے کا جائزہ لے کر اسے مانچسٹر پولیس کو تحقیقات کے لیے بھیج دیا ہے۔
گریٹر مانچسٹر کی پیشہ ورانہ شاخ کے سربراہ مائیک ایلن کے مطابق انہیں موصولہ رپورٹس انتہائی تشویشناک ہیں۔ ’۔۔۔لیکن میں بری کی کمیونٹی، وسیع تر معنوں میں عوام اور گریٹر مانچسٹر پولیس کی افرادی قوت کو یقین دلاتا ہوں ان معاملات کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں۔‘
مزید پڑھیں: اسلام آباد: برطانوی ہائی کمیشن کی خاتون اہلکار نے گاڑی سے پولیس کانسٹیبل کو روند دیا
میڈیا رپورٹ کے مطابق تمام افسران کے خلاف مبینہ نسلی امتیاز کے الزام کے تحت کی جا رہی ہے تاہم نسلی امتیازی سلوک کی تفصیلات کو ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
مانچسٹرپولیس کے مائیک ایلن کا کہنا تھا کہ مذکورہ پولیس افسران کے رویے سے متعلق تشویشناک شکایات موصول ہوئی تھیں، انڈیپنڈنٹ آفس فار پولیس کنڈکٹ کے مطابق فورس غیر قانونی گرفتاریاں اور تلاشی لے رہی تھی۔