چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) امجد زبیرٹوانہ نے قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے عہدے سے سبکدوشی کے لیے حکومت کو 2ہفتوں کا نوٹس دیتے ہوئے وزیر اعظم آفس کو خط بھی لکھ دیا۔
ذرائع کے مطابق استعفے سے قبل امجد زبیر ٹوانہ نے 2 سے زائد کابینہ ممبران سے مشورہ بھی کیا تھا، کابینہ ممبران نے بھی ان کو استعفیٰ دینے کا کہا، جس پر انہوں نے وزیر اعظم پاکستان کو خط بھی لکھ ڈالا۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کے نئے ٹیکسز کی مخالفت کی مگر مجبوری تھی، چیئرمین ایف بی آر
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے سینئر افسران بھی امجد زبیر ٹوانہ کے ساتھ تعاون نہیں کرتے تھے، اس وقت ایف بی آر میں 21 سے زیادہ افسران امجد زبیر ٹوانہ سے سینئر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے کام کے دباؤ اور تنقید کے باعث قبل ازوقت ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا۔
خیال رہے امجد زبیر ٹوانہ کو نگراں دور حکومت میں نگراں وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے تعینات کیا تھا، امجد زبیر ٹوانہ نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کے قریب سمجھے جاتے ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر نے وزیر اعظم آفس کو لکھے مراسلے میں کہا کہ وہ اپنا عہدہ چھوڑنا اور وقت سے پہلے ریٹائرمنٹ لینا چاہتے ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے وزیر مملکت احدچیمہ کو بھی ملاقات میں زبانی طورپر آگاہ کردیا تھاکہ وہ ایف بی آر کی مزید سربراہی نہیں کرسکتے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر افسران میڈیا اور سوشل میڈیا سے دور رہنے پر مجبور کیوں؟
واضح رہے امجد زبیرٹوانہ کی مدت ملازمت ابھی 6 ماہ باقی ہے، انہوں نے 15 اگست سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست دی ہے۔ تاہم، وزیراعظم شہبازشریف امجد زبیر ٹوانہ کی درخواست پر حتمی فیصلہ کریں گے۔