گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے کرم میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے لیے مالی امداد کا مطالہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: ضلع کرم میں جھڑپوں کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد 35 ہوگئی، فریقین فائربندی پر رضامند
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کرم میں اب سیز فائر ہوا ہے جو پہلے بھی ہوا تھا لیکن پھر لڑائی شروع ہوگئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ احتجاج پر بیٹھے ہیں ان کے مطالبات جائز ہیں اور ان پر غور کرنا چاہیے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ اس مسئلے کا مستقل حل نکالنا ہوگا اور 18 ویں ترمیم کے بعد صوبے کے معاملات وزیراعلیٰ کے پاس ہے انہٰں کرم جاکر معاملہ سلجھانا چاہیے اور صوبےکو وفاق سے جو بھی چاہیے مجھے بتائے میں وفاق سے بات کروں گا۔۔
ان کا کہنا تھا کہ جس زمین پر لڑائی ہورہی ہے حکومت کو اس زمین کی ابھی تک معلومات نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہاں 40 سے 50 لوگ شہید ہوچکے ہیں اور بڑی تعداد میں زخمی بھی ہیں تاہم میڈیا نے بھی اس مسئلے کو بہت دیر بعد اجاگر کیا ہے۔
مزید پڑھیے: ضلع کرم میں خونریز قبائلی تصادم، 30 افراد جاں بحق 145 زخمی
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پشتون روایت کے مطابق جب کسی کے گھر جاتے ہیں تو آدھا مسئلہ ویسے ہی حل ہوتا ہے۔