ایران نے اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے مذہبی اہمیت کے حامل شہر قم میں انتقام کی علامت سرخ پرچم لہرا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل پوری دنیا کے امن کے لیے خطرہ، اسماعیل ہنیہ کے خون کا بدلہ لینے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، حماس
یاد رہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب ایرانی دارالحکومت تہران میں ہونے والے اسرائیل کے میزائل حملے میں شہید ہوگئے تھے۔ شہید ہنیہ ایران کے نومنتخب صدر محمود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت تہران پہنچے تھے۔
ایران میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر 3 روز کے قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے ہے اور پاسداران انقلاب نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا سخت اور دردناک جواب دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
مزید برآں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی کہا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی تہران میں شہادت کے بعد ان کے خون کو بدلہ لینا ہم پر فرض ہے۔
مزید پڑھیے: اسماعیل ہنیہ کے خون کا بدلہ لینا ہم پر فرض ہے، ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای
ایرانی سپریم لیڈر نے اسماعیل ہنیہ کی اسرائیل کے میزائل حملے میں شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صیہونیوں نے ہمیں یہ بنیاد فراہم کردی ہے کہ اس عمل پر انہیں سخت سزا دی جائے۔
اسی ضمن میں ایران نے قم کی مسجد جمکران میں ایرانی روایات کے مطابق انتقام کی علامت سرخ پرچم بھی لہرا دیا ہے۔