پیکا ایکٹ عدالت نے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کو رہا کرنے کا حکم دے دیا

جمعرات 1 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں رؤف حسن کی ضمانت منظور کرلی گئی، عدالت نے 50، 50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض رؤف حسن اور دیگر گرفتار افراد کی ضمانتیں منظور کیں، درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر محفوظ فیصلہ ڈیوٹی مجسٹریٹ عباس شاہ نے سنایا اور پی ٹی آئی رہنما کو رہا کرنے کا حکم دیا۔

تاہم، پیکا ایکٹ کے تحت ضمانت ملنے کے باوجود رہنما تحریک انصاف رؤف حسن کی رہائی ممکن نہیں ہے کیونکہ رؤف حسن مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات پر 2 روزہ ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کی تحویل میں ہیں۔

مزید پڑھیں: رؤف حسن پر ٹی ٹی پی سے رابطوں کا الزام، انسداد دہشتگردی کے مقدمے میں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

اسلام آباد کی پیکا ایکٹ عدالت کے جج عباس شاہ نے رؤف حسن کے خلاف درج مقدمے کی سماعت کی، پی ٹی آئی کے وکیل علی بخاری، مرزا عاصم بیگ اور سردار مصروف عدالت میں پیش ہوئے۔ علی بخاری نے دلائل دیے کہ وقاص جنجوعہ کےانکشاف پرمقدمہ ہوا، پورا کیس ایک بیان پر ہے، 3 خواتین کی ضمانت ہو چکی، 9 افراد کی درخواست ضمانت عدالت کے سامنے ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 9 ملزمان تنخواہ دار ملازم ہیں، جن کا رؤف حسن سے کوئی تعلق نہیں ہے، ان نوکری پیشہ افراد نےملک کو کیا نقصان پہنچایا؟ دوران سماعت ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے پی ٹی آئی کارکنان کی سوشل میڈیا پوسٹس پڑھ کر پیکا ایکٹ عدالت میں سنائیں اور کہا کہ ٹیکنیکل رپورٹ میں سب کا کردار واضح کیا گیا ہے۔

انہوں نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ گروپ میں ایسے لوگ موجود ہیں جو پیسوں کے عوض بیانیہ بناتے ہیں اوردنیا میں پھیلایا جاتا ہے، رؤف حسن پر تمام سیکشنز لگتے ہیں اور سیکشن 10 ناقابل ضمانت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو پابند سلاسل رکھنے کی کوشش ہورہی ہے مگر وہ جلد رہا ہو جائیں گے، رؤف حسن

کارروائی مکمل ہونے پر عدالت نے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کی درخواست ضمانت منظور کی اور انہیں پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں رہا کرنے کا حکم دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp