بھیک بھی مانگتے ہو، بدمعاشی بھی کرتے ہو، فیصل کریم کنڈی کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو پیغام

جمعرات 1 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گورنر خیبر پختونخوا فصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ بیوروکریسی نے ممبران اسمبلی کے تحفظات دور نہ کیے تو کل کو گلہ کرنے کی گنجائش نہیں ہو گی، وزیر اعلیٰ کو ہربات کا جواب دوں گا، تاہم ان کے نیچے کام کرنے والے سب لوگوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتا ہوں۔

جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ملک میں مون سون کا شدید سپیل شروع ہو چکا ہے، نیشنل ڈزآسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) جنگی بنیادوں پر تیار کرے۔

یہ بھی پڑھیں:دھمکیاں دینے والے علی امین گنڈا پور بتائیں ان کے والد کو فوج سے کیوں جبری ریٹائر کیا گیا؟، فیصل کریم کنڈی

شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں سیلاب آنے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے، اس لیے ہمیں اس کا انتظار نہیں کرنا چاہیے بلکہ ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کر دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا اس سے قبل ایسا ہی ہوتا رہا ہے کہ ہم یہی سوچتے رہے کہ خدانخواستہ کوئی مسئلہ ہو جائے تو پھر کام شروع کریں ایسا اب نہیں کرنا چاہیے۔

اپوزیشن جماعتوں سے ملاقات کی ہے انہیں صوبائی حکومت سے متعلق تحفظات تھے، ٹھیک ہے صوبائی حکومت انہیں فنڈز نہ دے، فنڈز سے سیٹیں ہاری یا جیتی نہیں جاتیں۔ بیوروکریسی پر دباؤ تھا، ہمارے ممبران اسمبلی نے ان سے متعلق بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین کی گورنر فیصل کنڈی کو نئی دھمکی

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بیورو کریسی سے متعلق شکایات پروفاقی حکومت، وزیراعظم اور صوبائی حکومت سے بات کروں گا، بیوروکریسی سے کہتا ہوں کہ وقت ایک جیسا نہیں رہتا، آپ اسٹیٹ کے ملازم ہیں، ایسا نہ ہو کل آپ ہم سے گلہ کریں۔

بیوروکریسی کو معلوم ہے کہ ممبران اسمبلی اپنے علاقوں کے نمائندے ہیں، ان کے تحفظات اور محرومیوں کا ازالہ ہونا چاہیے، ایسا نہ ہو کل بیوروکریسی گلہ کرے کہ ’ایسا ہو گیا ہے ویسا ہو گیا‘، تو کل پھر اس گلے کی گنجائش نہیں ہو گی۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبوں کے ایشوز مذاکرات کے ساتھ مل کر لڑنے ہوں گے، کوئی ’سلطان راہی ‘ کے ڈائیلاگ بول کر یا بدمعاشی سے اپنے معاملات حل نہیں کر سکتا، ایک طرف آپ پیسے بھی مانگتے ہیں اور پھر بدمعاشی بھی کرتے ہیں۔ بھیک مانگتے وقت بدمعاشی نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا گورنر فیصل کریم کنڈی کو ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس

آج خزانہ خالی ہونے کی بات کرتے ہیں، 10 سال تو آپ کی حکومت تھی، آپ نے 10 سال خزانے کے ساتھ کیا کیا؟ 2013 کو ہم نے ایک پرامن خیبر پختونخوا آپ کے حوالے کیا تھا، آج صورت حال سب کے سامنے ہے، امن و امان تباہ ہے۔

آپ کے پاس 10 سال میں کوئی منصوبہ نہیں تھا تو یونیورسٹی کی زمینیں کیوں بیچنا شروع کر دی ہیں۔

فاٹا کے علاقوں کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے بعد فاٹا کے عوام کو کہا گیا تھا کہ آپ کو پیسہ ملے گا، کیاوفاق طرف سے آنے والا پیسہ فاٹا کو ملا ہے؟، این ایف سی ایوارڈ میں ملنے والے 650 ارب روپے کہاں خرچ ہوئے؟۔

انہوں نے کہا کہ پولیس وسائل اور آلات کا رونا رہی ہے، فرنٹ لائن پر کام کرنے والے پولیس جوان شہید ہو رہے ہیں، امن و امان کی صورت حال مخدوش ہے، یونیورسٹی کی زمینیں بیچی جا رہی ہیں۔ ہم ان شا اللہ صوبوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مل کر کام کریں۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر علی امین گنڈا پور ہیں، ان کے اور ہمارے تعلقات کے پل کے نیچے سے پانی گزر چکا ہے لیکن پھر بھی انہوں نے مذاکرات کی دعوت دی تو ضرور جاؤں گا۔ عہدے سنبھالتے ہی مل کر چلنے کی بات کی تھی، وزیر اعلیٰ تو ان کے نیچے کام کرنے والوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتا ہوں، وہ میرے خلاف جتنا بول سکتے ہیں بولتے رہیں ، لیکن وزیر اعلیٰ جو بھی کہیں گے ان کو جواب تو دینا ہی پڑے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp