وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیکس میں اضافے کے خلاف ملک کے مختلف علاقوں میں تاجر تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں۔ ایسے میں ودہولڈنگ ٹیکسز سے کوئٹہ کے تاجر بھی پریشان ہیں۔
حکومت کے اس اقدام کے خلاف کوئٹہ میں انجمن ڈرائی فروٹ کی جانب سے ملک کی بہت بڑی ڈرائی فروٹ مارکیٹ کو احتجاجاً بند کر دیا گیا ہے۔ تاجروں نے حکومتی اقدام پر 2 روزہ احتجاج کی کال دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: شدید گرمی اور محمد حسین کا ٹھنڈا ٹھار ڈرائی فروٹ شربت
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انجمن ڈرائی فروٹ کے جنرل سیکریٹری قاری عبیداللہ نے بتایا کہ حکومت اضافی ٹیکس لگا کر ہمارے کاروبار کو تباہ کر رہی ہے جس کے خلاف ہم سراپا احتجاج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صرف ہم ہی احتجاج نہیں کر رہے بلکہ ملک بھر میں ہول سیل مارکیٹیں بند ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں عجیب نظام رائج ہے ہمارے صوبے کا ڈرائی فروٹ یہاں سے پنجاب نہیں جا سکتا اور اس کے علاوہ جو چیزیں اپنے ملک میں پیدا ہو کر دوسرے علاقوں کو بھیجی جا رہی ہیں ان پر بھی ٹیکسز عائد کر دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی مصالحہ جات دنیا بھر میں ملکی بدنامی اور شرمندگی کا باعث بن گئے
قاری عبیداللہ نے کہا کہ اس ملک میں چور کما رہے ہیں اور غریب مر رہا ہے اور تاجر ٹیکسز سے اتنے پریشان ہیں کہ ان کا دل چاہتا ہے کہ منڈی کو مکمل طور پر تالے لگا دیں۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈرائی فروٹ کے تاجر محمد اعظم نے بتایا کہ ٹیکسز بڑھانے کی وجہ سے کاروبار کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے کوئٹہ کی اس ڈرائی فروٹ مارکیٹ میں دنیا بھر سے مال آتا تھا جو ملک بھر میں فروخت کیا جاتا تھا لیکن اب کسٹم جگہ جگہ مال کو پکڑ لیتی ہے اور سارے ٹیکسز ادا کرنے کے بعد بھی ہمارے مال کو دیگر علاقوں تک جانے نہیں دیا جاتا۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ تاجر برادری کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے۔