خیبرپختونخوا میں بھتا خوری کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا ہے ، پشاور میں جرائم پیشہ افراد نے بھتا نہ دینے کی صورت میں شہریوں کو ڈرانے کے لیے نیا طریقہ اپنا لیا، شہری کو ڈرانے کے لیے گھر خالی ’تابوت‘ بھیج کر سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔
یہ بھی پڑھیں:پشاور: اسٹریٹ کرائم میں ملوث ملزمان کا ڈیٹا بی آر ٹی اسٹیشنز کی اسکرینوں پر جاری
پشاور میں تھانہ فقیرآباد میں ایک ایسی ایف آئی آر درج کر ائی گئی ہے جس میں ہاؤسنگ سوسائٹی کے ایک مالک غلام قادر نے پولیس کو شکایت کی ہے کہ بھتا خور دھمکی آمیز خطوط اور کالز کے بعد بھتا نہ دینے پر اب گھر تابوت بجھوا کر سنگین دھمکیاں دینے لگا ہے۔
غلام قادر نے ایف آئی آر میں پولیس کو بتایا کہ انہیں گزشتہ ایک ماہ سے مسلسل دھمکی آمیز کالیں موصول ہورہی ہیں جس میں ملزمان ان سے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کررہے ہیں جب بھتا نہ دیا گیا تو ان لوگوں نے رکشہ ڈرائیور کے ہاتھ ایک خالی ’تابوت‘بجھوا دیا۔
مزید پڑھیں:اپر چترال: 6 سال میں پہلا قتل، نوجوان کے قتل کی وجہ کیا نکلی؟
غلام قادر نے مزید بتایا کہ کچھ روز قبل بھی ان کے دفتر پر فائرنگ کی گئی تھی جس میں خوش قسمتی سے کوئی مالی یا جانی نقصان نہیں ہوا۔ غلام قادر کے بقول بھتا خور شخص کال پر خود کو سرکاری ادارے کا آفیسر ظاہر کرتا ہے جس کے باعث ان کو اور ان کی فیملی کو جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔
ادھر پولیس کا کہنا ہے انہوں نے ہاؤسنگ سوسائٹی کے گھر تابوت لے جانے والے رکشہ ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے جس سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔