سپریم کورٹ: موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری

جمعہ 2 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ حکمنامے میں سیکریٹری وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ یکم جولائی کو 15 دن میں موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی فعال کرنے کا حکم دیا تھا، ایک ماہ گزرنے کے باوجود موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی فعال کرنے پر پیشرفت نہیں ہوسکی۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مون سون سیزن شروع ہو چکا اس لیے عدالت جلد اتھارٹی فعال دیکھنا چاہتی ہے۔ وزارت کلائیمیٹ چینج موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی فعال کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی، 15 اگست تک اتھارٹی فعال نہ ہوئی تو سیکریٹری موسمیاتی تبدیلی ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔ سیکریٹری موسمیاتی تبدیلی سے جواب لیا جائے گا کہ کیوں کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

مزید پڑھیں:موسمیاتی تبدیلی: سپریم کورٹ کی اٹارنی جنرل کو 15 اگست تک مکمل پالیسی جمع کرانے کی ہدایت

عدالت نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے قانون 7 سال پہلے بنا لیکن اتھارٹی آج تک قائم نہیں ہوسکی۔ سیکریٹری کلائیمیٹ چینج موسمیاتی تبدیلی سے درپیش چیلنجز اور نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات سے آگاہ نہیں کرسکے۔ چیف سیکریٹری پنجاب نے بتایا کہ صوبے میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے کوئی پالیسی موجود نہیں، پنجاب حکومت کی پالیسی سازی کے لیے ایک ماہ کی مہلت مانگنے کی استدعا منظور کی جاتی ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ چیف سیکریٹری سندھ نے صوبائی حکومت کے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اقدامات سے آگاہ کیا، سندھ حکومت موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے کافی متحرک نظر آتی ہے۔ عدالت نے وفاقی حکومت کے معاملے پر اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر معاونت کی ہدایت کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp