5G اسپیکٹرم کی نیلامی، پی ٹی اے نے 10 فرموں کو شارٹ لسٹ کرلیا

جمعہ 2 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت نے ملک میں 5G اسپیکٹرم کی نیلامی کا عمل باضابطہ طور پر شروع کردیا ہے اور ملک میں نیکسٹ جنریشن موبائل براڈبینڈ سروسز کی بہتری کے لیے آئی ایم ٹی اسپیکٹرم کے اجرا کے لیے بین الاقوامی کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

5G اسپیکٹرم کی نیلامی سے متعلق حکومت پاکستان کو خدمات فراہم کرنے کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے 10 بین الاقوامی کنسلٹنٹس، شراکت دار کمپنیوں اور فرموں کو شارٹ لسٹ کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا سال 2024 میں پاکستان میں 5G سروس کا آغاز ہو سکے گا؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق، 5G اسپیکٹرم کی نیلامی کے لیے حکومت پاکستان کو خدمات کی فراہمی کے لیے جن کنسلٹنٹ فرمز اور جوائنٹ وینچرز نے اپنی پیشکشیں جمع کرائی تھیں ان میں ایتھا کنسلٹنگ لمیٹڈ اینڈ اسپیکیور جی ایم بی ایچ، کولیگو کنسلٹنگ لمیٹڈ، کمیونیکیٹرز گلوب (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور سیناروا لمیٹڈ، ڈیٹیکون کنسلٹنگ ایف زی ایل ایل سی، وی ٹی ٹی گلوبل این ای اینڈ ایس اور فرنٹیئر اکنامکس لمیٹڈ شامل ہیں۔

کنسٹرکشن کمپنی نے بھی پیشکش جمع کرائی

پیشکشیں جمع کرانے والی کمپنیوں میں جے ایچ کے کنسٹرکشن کمپنی بھی شامل تھی جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ کمپنی نے غلطی سے اپنی پیشکش پی ٹی اے کو جمع کروائی تھی۔ تاہم پی ٹی اے نے مذکورہ کمپنی کو نکال کر باقی 10 کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: موبائل فون ڈیٹا 5G کی اسپیڈ سے کیسے چلائیں؟

پی ٹی اے کی جانب سے پاکستان میں نیکسٹ جنریشن موبائل براڈ بینڈ سروسز کو بہتر بنانے کے لیے آئی ایم ٹی (انٹرنیشنل موبائل ٹیلی کمیونیکیشن اسپیکٹرم) کے اجرا پر مشاورت کے لیے اظہار دلچسپی (ای او آئی) رواں برس 15 جون کو قومی و بین الاقوامی میڈیا اور پی پی آر اے کی ویب سائٹ پر شائع کیا گیا تھا۔

ہونے والے اشتہارات کے جواب میں ای پی اے ڈی ایس کے ذریعے مختلف معروف مشاورتی اداروں سے مجموعی طور پر 11 ای او آئیز موصول ہوئے۔ پی ٹی اے کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کرے گا اور اس کے مطابق شارٹ لسٹڈ کنسلٹنٹس کو آر ایف پی جاری کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: تیز رفتار انٹرنیٹ کے لیے 5G، فائدے کیا ہیں اور نقصان کیا؟

کنسلٹینسی فرمز کے لیے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آرز) میں ٹیکنالوجی نیوٹرل نیکسٹ جنریشن موبائل براڈ بینڈ سروسز کو وسیع کرنے کے لیے آئی ایم ٹی اسپیکٹرم کے زیادہ سے زیادہ اجرا کی حکمت عملی تیار کرنا ہے جس میں پاکستان کی معیشت، معاشرے اور ٹیلی کمیونیکیشن مارکیٹ کے لیے موزوں اور عالمی معیار کے طریقہ کو مدنظر رکھنا بھی ضروری ہے۔

پی ٹی اے کی جانب سے منتخب کنسلٹنٹ فرم اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی اور حکومت پاکستان کو 5G یا آئی ایم ٹی کی شفاف انداز میں نیلامی کی کامیاب تکمیل کے لیے پیشہ ورانہ تجزیہ اور مشاورت فراہم کرے گی۔

5G اسپیکٹرم کی نیلامی کب ہوگی؟

واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان نے گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ اجلاس میں انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن کے معاملات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ پاکستان میں 5G اسپیکٹرم کی نیلامی آئندہ برس مارچ یا اپریل میں ہوسکتی ہے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان میں ٹیلی کام صارفین پر 34.50 فیصد ٹیکس ہے، سری لنکا میں یہ ٹیکس 20 سے 40 فیصد، بنگلہ دیش میں 21 سے 33 فیصد جبکہ بھارت میں 18.5 فیصد اور نیپال میں 26 فیصد ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں 37 مقامی کمپنیاں موبائل فونز بنا رہی ہیں، مقامی طور پر 2 کروڑ موبائل فونز سالانہ تیار ہورہے ہیں جن میں 40 فیصد اسمارٹ فون ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp