خیبر پختونخوا میں اسمبلی اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے دو گروپوں کے درمیان ہنگامی آرائی ہوئی ہے، اراکین پارلیمنٹ آپس میں لڑ پڑے، نوبت گالم گلوچ اورہاتھاپائی تک پہنچ گئی۔
جمعہ کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں اس وقت ہنگامی آرائی شروع ہوگئی جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز(پی ٹی آئی پی) کے اراکین اسمبلی کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوئی، سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، نوبت گالم گلوچ اور ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔
پاکستان تحریک انصاف کے اراکین نے پی ٹی آئی پی کے شمالی وزیرستان سے کامیاب رکن اسمبلی اقبال وزیرپرالزام لگایا گیا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے ہیں۔
اقبال وزیر کے اسمبلی اجلاس میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے پر پی ٹی آئی کے دیگراراکین اسمبلی سیخ پا ہو گئے اوراقبال وزیر کودھکےمارکراسمبلی سے باہرنکالنے کی کوشش کی۔
اس دوران جب نوبت گالم گلوچ اورہاتھا پائی تک پہنچ گئی تواسپیکراسمبلی نے کہا کہ اگراقبال وزیرنے اپنے الفاظ واپس نہ لیے تواس کی اسمبلی رکنیت منسوخ کردی جائے گی۔
پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے الزام عائد کیا کہ اقبال وزیر نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف توہین آمیزالفاظ کہے ہیں، انہوں نے اسپیکراسمبلی سے مطالبہ کیا کہ اقبال وزیرکی رکنیت فوری معطل کی جائے اورانہیں اس وقت تک اسمبلی میں آنے کی اجازت نہ دی جائے جب تک وہ اپنے الفاظ واپس نہیں لے لیتے اورایوان سے معافی نہیں مانگ لیتے۔