جنوبی پنجاب کے سب سے بڑے شہر اولیا کی سرزمین ملتان میں اپنی نوعیت کا منفرد تالاب میں بنایا جانے والا ریسٹورنٹ آج کل بہت مقبول ہے۔ پسندیدگی کی بنیادی وجہ اس ریسٹورنٹ کا صحت افزا ماحول ہے جہاں لوگ تالاب میں لگے کرسی ٹیبلوں پر بیٹھ کر کھانا تناول کرنا پسند کرتے ہیں۔
دلشاد اوسس نام کا یہ منفرد ریسٹورنٹ ملتان کے علاقے بند بوسن روڈ پر واقع ہے اور اس کا افتتاح عیدالاضحیٰ کے موقع پر کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں گلگت بلتستان: نگر میں واقع ہوٹل جس کا ایک حصہ مستنصر حسین تارڑ کے نام سے منسوب ہے
اس ریسٹورنٹ کے مالک دلشاد بخاری نے وی نیوز کو بتایا کہ انہیں یہ ریسٹورنٹ بنانے کا خیال یوٹیوب پر ایک اٹالین ہوٹل کی ویڈیو دیکھ کر آیا۔ ملتان میں اس نوعیت کا کوئی ہوٹل نہیں ہے اور لوگ گرمی کے باعث دریائے چناب اور دیگر مقامات پر جاتے ہیں لہٰذا دلشاد نے لوگوں کو یہ سہولت مہیا کرنے کا سوچا۔
انہوں نے بتایا کہ ریسٹورنٹ کا ڈیزائن بنانے والے آرکیٹکچر پاکستان سے ہیں لیکن انجینیئر دبئی اور سعودی عرب سے بلوائے گئے تھے اور انہوں نے اس کی تعمیر کے دوران تالاب کے پانی کی لیکج اوردیگر تکنیکی چیزوں کاجائزہ لیا تھا۔
کون سے کھانے میسر ہیں؟
اس ریسٹورنٹ میں ترکش، چائینیز، عریبک اور دیسی کھانے پیش کیے جاتے ہیں جو لوگ شوق سے کھانے آتے ہیں۔ دلشاد نے بتایا کہ اس طرح کے انفراسٹرکچر کی تعمیر پر لوگوں نے بہت ڈرایا تھا کہ یہ منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکے گا لیکن وہ بہت پرامید تھے کہ ہوٹل کامیاب ہوگا، اور انہیں توقعات سے بڑھ کر کامیابی ملی۔
یہ بھی پڑھیں گلیات کا چکن روسٹ ’پٹاخہ چکن‘ کیوں کہلاتا ہے؟
’یہ ماحول دوست ہوٹل ہے اور اس میں موجود پانی کو باقاعدگی سے فلٹر کیا جاتا ہے اور کیمیکلز سے پانی کو صاف رکھا جاتا ہے جس کی وجہ سے پانی میں کوئی بدبو نہیں ہوتی۔ دلشاد آنے والے دنوں میں اس کی مزید توسیع کریں گے‘۔
’بیگم ناراض ہو تو دلشاد اوسس پر لے آئیں‘
دلشاد بخاری کے ریسٹورنٹ پر لوگ اپنے بچوں کے ساتھ دور دراز علاقوں اور شہروں سے آتے ہیں۔ ایک بار انہیں ایک دوست کی کال آئی کہ ان کی بیگم ناراض ہیں جسے منانے کے لیے وہ انہیں یہاں کھانا کھلانا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد وہ اپنی بیوی کے ہمراہ تشریف لائے اور واپسی پر ہنسی خوشی گھر کو لوٹے جس پر لوگوں نے کہاکہ روٹھی بیگم کو منانا ہے تو دلشاد اوسس آئیں۔
’یہاں آکر پریشانیاں ختم ہو جاتی ہیں‘
ہوٹل پر آنے والے موضع ایلم پور کے رہائشی فضل عباس نے کہاکہ وہ پہلی بار پانی والے ہوٹل پر آئے ہیں۔ یہ اس علاقے میں اس نوعیت کا پہلا ہوٹل ہے اور یہاں آکر انسان کی پریشانیاں ختم ہوجاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں افغان پکوان کے حقیقی ذائقے اور کوئٹہ کا ایک دلکش ریستوران
سعودی عرب سے چھٹیوں پر آئے ہوئے سید امتیاز علی شاہ نے بتایا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ تیسری مرتبہ اس ہوٹل پر آئے ہیں۔ پورے پنجاب میں اس طرز کا ہوٹل انہیں نہیں ملا اور وہ باقی لوگوں کو بھی یہاں آنے کا مشورہ دیتے ہیں۔