سابق وزیراعظم و سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آئی پی پیز پر بات کرنے والوں کو اس کی الف ب کا بھی معلوم نہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لوگوں کو بتایا جارہا ہے کہ صرف آئی پی پیز ہی مسئلہ ہے، 18 روپے فی یونٹ کپیسٹی چارجز پڑ رہے ہیں، اور پوری دنیا میں ایسا ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں آئی پی پیز کی آڈٹ رپورٹ جاری، ہوشربا انکشافات سامنے آگئے
انہوں نے کہاکہ 18 روپے میں سے 12 روپے حکومت کے اپنے ہیں، نیوکلیئر، ہائیڈرل، 4 ایل این جی، سولر اور ونڈ پلانٹ ملا کر 12 روپے حکومت کے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ پلانٹس جب لگنا شروع ہوئے تو ڈالر 40 روپے کا تھا اور آخری پلانٹ لگنے تک ڈالر 140 روپے پر آگیا تھا، جو آج 280 روپے کا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مسئلہ روپے کی قدر کم ہونے سے شروع ہوا اور معیشت نیچے آنے سے بجلی کی پیداوار کی قیمت بڑھی۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ آج اگر ڈالر 150 روپے پر آجائے تو بجلی کا بل بھی آدھا ہوجائے۔
انہوں نے کہاکہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ روپے کی قدر گر رہی ہے، جبکہ ہم بجلی ڈالر میں خرید رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں وفاقی وزیر توانائی نے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں میں تبدیلی کا امکان مسترد کردیا
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں آجاتا معیشت درست سمت پر گامزن نہیں ہوگی، آج لوگ جو بجلی کا زیادہ بل ادا کررہے ہیں اس کا تعلق بھی الیکشن کی چوری سے ہے۔