فیکٹ چیک:کیا عمران خان نے فوج مخالف پوسٹس ڈیلیٹ کروادیں؟

پیر 5 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تحریک عدم اعتماد کے ذریعے2022 میں اقتدار سے بے دخلی کے بعد سے سابق وزیر اعظم عمران خان اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ ساتھ سابقہ اور موجودہ فوجی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل میں اسیری کو آج ایک برس مکمل ہو چکا ہے۔ عمران خان 9 مئی کے متعدد مقدمات کے علاوہ مختلف نیب ریفرنسز میں ٹرائل کی وجہ سے جیل میں قید ہیں۔

عمران خان کے جیل جانے کے بعد سے سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں اور پی ٹی آئی کے درمیان کشیدگی میں آئے روز اضافہ ہوا ہے اور 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کی واضح برتری کے بعد تو اس کشیدگی کی آگ نے مزید ہوا پکڑلی ہے۔

26 مئی کو پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں1971 کے تناظر میں شیخ مجیب الرحمٰن کو ہیرو کے طور پر پیش کیا گیا، مذکورہ ویڈیو سوشل میڈیا پر آگ کی طرح پھیل گئی۔ جہاں پاکستان تحریک انصاف کے حامی صارفین عمران خان کو جارحانہ بیانیہ اپنانے پر داد دیتے نظر آئیےوہیں مخالف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور حامی صارفین نے عمران خان کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔

چند روز قبل بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف سے مذاکرات کی بات کی تو سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی کہ شاید پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کوئی ڈیل ہوچکی ہے اسی ضمن میں چند سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے پی ٹی آئی آفیشل کے ایکس اکاؤنٹ پر شیخ مجیب الرحمٰن والی پوسٹ کا ایک اسکرین شاٹ شیئر کیا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی نے یہ ٹوئیٹ ڈیلیٹ کر دی ہے۔

کیا عمران خان نے واقعی پوسٹس ہٹوا دیں ؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر صحرا نورد نامی ایک صارف نے عمران خان کی ٹوئیٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا ہے کہ کتنی ٹوئیٹس ڈیلیٹ کرو گے۔

فیکٹ چیک

وی نیوز نے اس کی تصدیق کے لیے جب پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کا آفیشل ایکس اکاؤنٹ چیک کیا تو پوسٹ اپنی جگہ پر موجود ہے اور ڈیلیٹ نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ عمران خان نے گزشتہ کچھ عرصے سے بظاہر اس جارحانہ لہجےکے بجائے ایک دفاعی پوزیشن اختیار کررکھی ہے جس پر قیاس کیا جارہا ہے کہ یہ عمران خان کی ایک نئی حکمت عملی ہوسکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp