بنگلہ دیش میں وزیراعظم حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد طلبہ تحریک کے رہنماؤں نے فوج کی جانب سے ملک میں عبوری حکومت کے قیام کو مسترد کرتے ہوئے نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کو چیف ایڈوائزر بنانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
اس حوالے سے بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزماں ملک میں نئی حکومت کے قیام کے لیے آج طلبہ تحریک کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ قبل ازیں طلبہ تحریک کے رہنماؤں نے اعلان کیا تھا کہ ملک میں عبوری حکومت ان کی تجاویز پر قائم کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں کشیدہ صورتحال یکسر بدلنے لگی، صدر کا اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا اور مظاہرین کی فوری رہائی کا حکم
اس حوالے سے طلبہ تحریک کے رہنما ناہید اسلام نے دیگر طلبہ رہنماؤں کے ہمراہ فیس بک پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا، ’ہماری تجاویز کے برخلاف قائم کی گئی حکومت کو تسلیم نہیں کیا جائے گا، ہم فوج کی حمایت سے بننے والی یا فوج کی قیادت میں بننے والی کسی بھی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے۔‘
انہوں نے کہا، ’ہم نے ڈاکٹر محمد یونس سے بات چیت کی ہے، انہوں نے ہماری تجویز پر بطور چیف ایڈوائزر ذمہ داری ادا کرنے کے لیے رضامندی کا اظہار کیا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: کیا حسینہ واجد حکومت کا خاتمہ بھارت کی شکست ہے؟
ناہید اسلام کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت میں سول سوسائٹی سمیت تمام شعبوں کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا اور نئی حکومت آئندہ 24 گھنٹوں میں اپنا کام شروع کر دے گی۔
یاد رہے کہ 84 سالہ ڈاکٹر محمد یونس اور ان کے ’گرامین بینک‘ نے بنگلہ دیش کے دیہی علاقوں کے لاکھوں غریب لوگوں کو غربت سے نکالنے کے لیے انہیں 100 ڈالر سے کم کے چھوٹے قرضے فراہم کیے تھے، جس پر انہیں 2006ء میں امن کے نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔ رواں برس جون میں بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے ان پر غبن کے الزام میں فرد جرم عائد کی تھی، تاہم ڈاکٹر یونس نے غبن کے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں عبوری حکومت سنبھالنے والے جنرل وقارالزمان کون ہیں؟
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں گزشتہ ماہ طلبہ گروپوں کی جانب سے سرکاری ملازمتوں میں متنازع کوٹہ سسٹم کو ختم کرنے کے مطالبے کے بعد سے مظاہروں اور تشدد کا سلسلہ جاری تھا۔ طلبہ کا احتجاج بالاآخر 15 سال سے برسراقتدار وزیراعظم حسینہ واجد کو اقتدار سے ہٹانے کی مہم میں تبدیل ہوگیا۔
گزشتہ روز وزیراعظم شیخ حسینہ کے مستعفی ہونے اور پھر بنگلہ دیش سے فرار ہونے کے بعد بنگلہ دیش کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل وقار الزمان نے قوم سے خطاب میں ملک میں عبوری حکومت تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔