بنگلہ دیش میں احتجاجی طلبہ تحریک یعنی اینٹی ڈسکریمینیشن اسٹوڈنٹ موومنٹ کے رہنماؤں کی جانب سے دیے گئے الٹی میٹم کے بعد صدر محمد شہاب الدین نے پارلیمنٹ تحلیل کردی ہے۔
بنگلہ دیش میں جان لیوا طلبا مظاہروں کے باعث سیاسی کشیدگی عروج پر پہنچنے اور وزیر اعظم حسینہ واجد کے ملک سے فرار ہونے کے بعد دارالحکومت ڈھاکہ آج بڑی حد تک پرسکون رہا، احتجاجی طلبہ نے جلد از جلد نئی عبوری حکومت کی تشکیل پر زور دیتے ہوئے پارلیمنٹ کو آج سہ پہر 3 بجے تک تحلیل کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔
طلبہ کی جانب سے دی گئی مہلت ختم ہونے سے قبل بنگلہ دیشی صدر محمد شہاب الدین نے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا اعلان کیا ہے، صدر کے پریس سیکرٹری شپلو زمان نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ صدر مملکت نے پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ حسینہ واجد کے استعفے کے بعد بنگلہ دیش میں کیا کچھ ہوا؟
طلبہ تحریک کے رابطہ کاروں میں سے ایک ناہید اسلام نے آج ایک ویڈیو پیغام میں صدر مملکت کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ فاشسٹ حسینہ کی پارلیمنٹ عوامی بغاوت کے بعد بھی تحلیل نہیں ہوئی، اگر آج سہ پہر 3 بجے تک ایسا نہ کیا گیا تو ہم کل سخت پروگرام کا اعلان کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق احتجاجی طلبہ نے بنگلہ دیشی صدر سے 3 بجے تک پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کی جانب سے پیش کردہ ناموں پر مشتمل عبوری حکومت بنانے کا مطالبہ کیا تھا، اور اس نازک صورتحال میں ایک ’سخت پروگرام‘ کا انتباہ دیتے ہوئے انہوں نے ’انقلابی طلبہ‘ کو تیار رہنے کا بھی کہا تھا۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد بھارت فرار ہونے پر کیوں مجبور ہوئیں؟
طلبہ نے سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ ملک میں آگ لگانے کے واقعات اور فرقہ ورانہ تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور ایسے لوگوں کو تحریک کو ہائی جیک کرنے سے روکنا ہوگا، میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقارالزماں بھی آج طلبہ رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔
دریں اثنا، نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے اپنی صبح جاری ہونے والی ایک فیس بک ویڈیو میں بیان کردہ رہنماؤں کے مطالبات کے مطابق، جلد ہی تشکیل دی جانیوالی عبوری حکومت کا چیف ایڈوائزر بننے پر رضامندی ظاہر کی ہے، اس سے قبل ناہید نے رات گئے ایک ویڈیو پیغام میں اعلان کیا تھا کہ نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس عبوری حکومت کی قیادت کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا حسینہ واجد حکومت کا خاتمہ بھارت کی شکست ہے؟
طلبہ رہنماؤں نے صدر محمد شہاب الدین پر زور دیا ہے کہ وہ ڈاکٹر یونس کے ساتھ اس عبوری حکومت کے قیام کی راہ ہموار کریں، دوسری جانب بنگلہ دیشی فوج نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ گزشتہ روز چارج سنبھالنے والے آرمی چیف جنرل وقار الزماںآج احتجاجی رابطہ کاروں سے ملاقات کریں گے۔