ملک کے 77 ویں یوم آزادی کے موقع پر قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے خاندان نے اپنی 31 ہزار 680 مربع فٹ زمین حکومت کو وقف کر دی۔ اس سلسلے میں قاضی فائز عیسٰی اور ان کے بھائی قاضی عظمت عیسٰی کی جانب سے بلوچستان حکومت کے نام ایک خط جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے ہم قائداعظؒم کی زیارت ریذیڈنسی سے ملحق زمین صوبائی حکومت کو وقف کر رہے ہیں۔ جو عام لوگوں کے فائدے اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے استعمال کی جائے۔
خط کے ساتھ مذکورہ زمین بلوچستان حکومت کے حوالے کرنے سے متعلق شرائط و ضوابط کی دستاویزات بھی لف کی گئی ہیں۔ قاضی خاندان کے دونوں بھائیوں نے لکھا ہے کہ ہم اپنی زمین حکومت کو تحفتاً دینا چاہتے ہیں اور ہماری خواہش ہے کہ مذکورہ زمین کی منتقلی کا عمل 14 اگست کو انجام پائے۔ خط کی کاپیاں صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان، گورنر بلوچستان اور وزیراعلیٰ بلوچستان کو بھجوائی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں:چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سر کی قیمت لگانے والا ملزم گرفتار
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ چیف جسٹس، جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے والد، قاضی محمد عیسٰی تحریک پاکستان کے اہم کارکن تھے، انہوں نے بلوچستان مسلم لیگ کی بنیاد رکھی اور 1940 میں منظور ہونے والی قرارداد لاہور میں بلوچستان کی نمائندگی کی تھی۔
قاضی محمد عیسٰی، قائداعظم کے ساتھ گہری وابستگی رکھتے تھے اور ان نے بہت سے مواقع پر مسلم لیگ کی مالی مدد کی۔ قائداعظم کے بلوچستان میں جلسوں کے لیے مالی امداد بہم پہنچائی اور ایک موقع پر بِہار میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی لیے بلوچستان سے فنڈز جمع کرکے بھی مسلم لیگ کو دیے تھے۔