پاک چائنا کاروبار سے وابستہ تاجروں نے سی پیک روڈ کو بند کردیا ہے جس کی وجہ سے مسافر سوست میں پھنس کر رہ گئے ہیں اور آمدورفت معطل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک چین تعلقات اور سی پیک منصوبوں کی تکمیل کے لیے کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائیگا، سیاسی جماعتوں کی یقین دہانی
گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عمران علی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ون پوائنٹ ایجنڈا اور ایک ہی مطالبہ ہے جو ایک کلکٹر ماننے سے انکار کرتا ہے۔
عمران علی نے کہا کہ ہمارے مذاکرات جاری ہیں مگر ایک کلکٹر نے کورٹ کے آرڈر اور اسمبلی کی متفقہ قرارداد کو ماننے سے انکار کردیا ہے جس کی وجہ سے ہم نے مجبوراً سی پیک روڈ بند کردیا ہے۔
گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے کاروباری جاوید حسین نے کہا کہ ہم نے پہلے ڈرائی پورٹ پر دھرنا دیا تھا مگر ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے ہم نے قراقرم ہائی وے بند کردیا ہے۔
پورٹ پر کاروبار ایک ماہ سے معطل
صدر چیمبر آف کامرس نے بتایا کہ تاجروں کے تقریباً 300 کنٹینرز ایک مہینے سے پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورٹ پر ہم سے 15 ہزار روپے فی کنٹینر چارج کیے جاتے ہیں جو اب 15 لاکھ کے قریب بن چکے ہیں۔
عمران علی نے کہا کہ حالاں کہ گلگت بلتستان حکومت اور عدالت کا حکم ہے کہ ہم تمام تر ٹیکسز سے مستثنٰی ہیں لیکن پھر بھی ہم سے کسٹم اور دیگر مدات میں مختلف ٹیکس وصول کیے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیے: پاک چین سرحد: تاجروں کا سوست ڈرائی پورٹ پر دھرنا
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ جب تک پورا نہیں کیا جاتا ہم شاہراہ پر موجود رہیں گے اور پاک چین روٹ بند رہے گا۔