پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل آئین کے خلاف ہے جسے سپریم کورٹ کالعدم قرار دے دے گی، حکومت کا اصل مقصد چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کرنا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ درست ہے قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے لیکن آئین کے خلاف اگر قانون سازی ہوگی تو سپریم کورٹ اسے کالعدم قرار دے سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی منظور
بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ مخصوص نشستوں کے کیس میں آرٹیکل 51 کی تشریح کی گئی ہے، حکومت نے ترمیمی بل پاس کرکے الیکشن کمیشن کو موقع فراہم کردیا ہے، اب وہ کہیں گے کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرسکتے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ آئین میں قدغن ہے کوئی قانون ایسا نہیں بنایا جاسکتا جو آئین کے خلاف ہو، جبکہ آئینی ترمیم کے لیے دوتہائی اکثریت درکار ہوتی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ حکومت کو بھی معلوم ہے کہ ان کا بل سپریم کورٹ مسترد کردے گی لیکن یہ وقت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ ہمارے ارکان اسمبلی کو توڑا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کا الیکشن ایکٹ میں ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
انہوں نے کہاکہ کوشش کی جارہی ہے ہمارے لوگوں کو زور زبردستی سے توڑا جائے، سپریم کورٹ کے پاس انصاف کا مکمل اختیار ہے اور اسی کی بنیاد پر مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ آیا۔