ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ پاکستان اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دنیا کو اس وقت جنگ نہیں امن کی ضرورت ہے، فلسطین میں جاری جنگ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے، اسرائیل کو اس کے مظالم پر جوابدہ بنانا ہوگا۔
او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے غیرمعمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے۔ تہران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل نے خطے میں کشیدگی بڑھا دی۔
یہ بھی پڑھیں اسحاق ڈار کی او آئی سی سیکریٹری جنرل سے ملاقات، غزہ میں جنگ بندی اور فلسطینیوں کی امداد پر زور
انہوں نے کہاکہ آج ایران میں حماس رہنما کو نشانہ بنایا گیا، کل کوئی اور ملک ہوگا، امت مسلمہ کو او آئی سی بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ اسرائیل فلسطین میں نہتے شہریوں کو نشانہ بنارہا ہے، اور تمام حدیں پار کرکے پاگل پن پر اتر آیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی قومی اسمبلی نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی، جو ہماری طرف سے فلسطین اور ایران کے لیے ہمدردی کا اظہار تھا۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ اسرائیل غزہ میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے، اور انسانی بنیادوں پر جانے والی امداد بھی روک رکھی ہے، ضروری ہے کہ تمام راستے کھولے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں او آئی سی ممالک کو فلسطین کی آزادی کے لیے متحرک ہونا چاہیے، اسحٰق ڈار
انہوں نے کہاکہ اسرائیل نے غزہ میں اسکولوں اور اسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا۔ ہم غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔