بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے صاحبزادے سجیب واجد نے ملک میں 90 دن میں انتخابات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کا اعلان ہوتے ہی ان کی والدہ ملک واپس لوٹ آئیں گی۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کو انٹرویو میں سجیب واجد نے دعویٰ کیا کہ شیخ حسینہ واجد نے بنگلہ دیش چھوڑنے سے قبل کسی استعفے پر دستخط نہیں کیے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ میری والدہ نے سرکاری طور پر کسی استعفے پر دستخط نہیں کیے، انہیں وقت ہی نہیں ملا۔
مزید پڑھیں:گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو انعامی رقم پر کتنا ٹیکس دینا پڑے گا؟
سجیب واجد نے بتایا کہ جب عبوری حکومت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے گی تو وہ یقیناً بنگلہ دیش واپس آ جائیں گی۔ حسینہ واجد استعفیٰ دینے کی منصوبہ بندی کررہی تھیں لیکن مظاہرین نے ان کی رہائش گاہ کی طرف مارچ شروع کردیا۔ تب زیادہ وقت نہیں تھا۔ بیگ پیک کرنے کا وقت بھی نہیں تھا، آئین کے مطابق وہ اب بھی بنگلہ دیش کی وزیراعظم ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ صدر نے آرمی چیف اور اپوزیشن جماعتوں سے بات چیت کے بعد پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعظم کے باضابطہ استعفیٰ کے بغیر عبوری حکومت کی تشکیل کو مستقبل میں عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:بنگلہ دیش میں سپریم کورٹ کا گھیراؤ، چیف جسٹس سمیت تمام ججز سے فوری استعفے کا مطالبہ
یاد رہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے بنگلہ دیش میں جاری پُرتشدد مظاہروں کے بعد شیخ حسینہ نے 5 اگست کو بطور وزیراعظم استعفیٰ دے دیا تھا اور وہ اس کے فوراً بعد انڈیا فرار ہو گئی تھیں۔