ارشد ندیم کو پاکستان کے دوسرے بڑے سول ایوارڈ ہلال امتیاز سے نوازا جائے گا

ہفتہ 10 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صدر مملکت آصف علی زرداری نے پیرس اولمپکس 2024 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے جیولین اسٹار ارشد ندیم کو حکومت پاکستان کی جانب سے دوسرا سب سے بڑا سول ایوارڈ ہلال امتیاز دینے کی ہدایت کی ہے۔

ہفتہ کے روز ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت کھیلوں کے شعبے میں ارشد ندیم کی شاندار خدمات کے اعتراف میں ایک خصوصی تقریب میں انہیں سول ایوارڈ سے نوازیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: فخر پاکستان ارشد ندیم وطن واپس کب پہنچیں گے؟

صدر مملکت کی ہدایت کے بعد ایوان صدر نے کابینہ ڈویژن کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں قومی ہیرو اور ایتھلیٹ ارشد ندیم کو ایوارڈ دینے کی درخواست کی گئی ہے۔

ایوان صدر کی جانب سے لکھے گئے خط میں ارشد ندیم کی غیر معمولی کارکردگی پر روشنی ڈالی گئی ہے اور اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ ارشد ندیم نے قوم کا نام روشن کیا ہے۔ عالمی سطح پر ان کی قابل ذکر کامیابیاں قومی فخر کا باعث بن چکی ہیں، ارشد ندیم نے ایتھلیٹکس کے میدان میں پاکستان کا مقام نمایاں طور پر بلند کیا ہے اور قومی کی برادری میں ملک کا پرچم سربلند کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو انعامی رقم پر کتنا ٹیکس دینا پڑے گا؟

صدر مملکت ارشد ندیم کو آئین کے آرٹیکل 259 (2) کے تحت سول ایوارڈ سے نوازیں گے، جو صدر کو مختلف شعبوں میں شہریوں کی گراں قدر خدمات پر اعزاز دینے کی اجازت دیتا ہے۔

ارشد ندیم نے جمعرات کو پیرس میں اولمپک مردوں کے جیولین ٹائٹل میں دفاعی چیمپیئن نیرج چوپڑا کو شکست دے کر سمر گیمز میں پاکستان کے لیے پہلا انفرادی طلائی تمغہ حاصل کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: والدہ نیرج چوپڑا کے ارشد ندیم کو سراہنے پر نریندر مودی کا کیا ردعمل تھا؟

6 فٹ 3 انچ لمبے قد والے ارشد ندیم نے 92.97 میٹر تک نیزہ پھینک کر ملک کا نام روشن کیا، اولمپک ریکارڈ کو 2.50 میٹر سے زیادہ نیزہ پھینک کر توڑ ڈالا، جب ارشد ندیم نے تھرو پھینکی تو گراؤنڈ میں موجود شائقین نے کھڑے ہوکر انہیں داد دی، پاکستانی شائقین نے اللہ اکبر اور پاکستان زندہ آباد کے نعرے لگائے۔

ارشد ندیم کی شاندار فتح سے قبل پاکستان نے اولمپکس میں کبھی بھی انفرادی طلائی تمغہ نہیں جیتا تھا۔ اس سے قبل پاکستان نے 1960، 1968اور 1984میں گولڈ میڈلز حاصل کیے تھے۔ جمعرات سے قبل صرف 2 پاکستانی ایتھلیٹس نے انفرادی تمغے جیتے تھے جن میں 1960 میں ریسلنگ میں کانسی کا تمغہ اور 1988 میں باکسنگ میں کانسی کا تمغہ شامل تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ارشد ندیم کی 92.97 میٹر طویل تھرو، چند اہم حقائق جاننا ضروری ہیں

1992 کے بارسلونا گیمز کے بعد سے پاکستان نے کسی قسم کا تمغہ نہیں جیتا، میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی اتھلیٹ ارشد ندیم نے کہا کہ یہ میرا دن تھا۔ میں اس سے بھی زیادہ فاصلے پر نیزہ پھینک سکتا تھا۔27 سالہ اتھلیٹ ارشد ندیم استنبول کے راستے اپنے آبائی شہر لاہور پہنچیں گے، وہ اتوار کی رات ایک بجے پاکستان پہنچیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp