سابق وزیر اعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اصل مسئلہ آئی پی پیز نہیں، معشیت کی ناکامی اور کمزوری ہے، معشیت اس وقت خراب ہوتی ہے جب الیکشن چوری کیے جاتے ہیں، جس ملک میں الیکشن چوری ہوتے ہیں وہاں سیاسی استحکام نہیں آتا۔
کراچی میں عوام پاکستان پارٹی کی سوچ اور نظریے پر مبنی دستاویز کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کنوینر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اصل بدنصیبی یہ ہے کہ ملک کی لیڈر شپ صرف اپنے مفادات کے لیے بیٹھی ہے، اگر ہم نے اپنے حالات درست نہ کیے تو کل پانی کا سنگین مسئلہ ہوگا۔ پانی نہیں ہوگا تو زراعت کیسے ہوگی؟
’آج جس میں استعداد ہے وہ ملک سے باہر جانے کی کوشش کر رہا ہے‘۔
مزید پڑھیں: ہماری سیاسی قیادت کو صرف اپنے اقتدار سے غرض، کوئی بھی شخص اس ملک سے بڑا نہیں ہوسکتا، شاہد خاقان عباسی
انہوں نے کہا کہ جب تک این ایف سی کم نہیں کریں گے، بجٹ خسارہ پورا نہیں ہوگا، وفاق مالی طور پر مضبوط ہوگا تو نوٹ کم چھاپے جائیں گے اور مہنگائی کم ہوگی۔ انہوں نے اگر حکومت چلانی ہے تو عوام کو آگے رکھنا ہوگا، عوام کے بنیادی حقوق کو پورا کرنا ہوگا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیب جیسا قانون دنیا میں کہیں نہیں ہے، عوام ہم سے سوال کرتے ہیں کہ مسائل کا حل کیا ہے؟ معاملات کے معجزاتی حل نہیں ہوتے، مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کرنا ہوگا۔ ہمیں عوام کو بجلی، پانی، گیس، روزگار صحت دینا ہوگا۔
’ڈالر کنٹرول کرنے کے لیے معیشت کو سنبھالنا ہوگا‘۔
یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی آئی پی پیز کے حق میں بول پڑے
شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ ملکی آئین توڑتے ہیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوتے۔ حکومت حکمرانی کرنے نہیں، خدمت کرنے کے لیے آتی ہے، ہمیں واپس آئین پر آنا پڑے گا۔ حل صرف ایک ہی ہے کہ آئین پر آجائیں، اور ہر کام میں عوام کو آگے رکھیں۔