احتساب عدالت اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی جانب سے دائر 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کو کمپلینٹ کی سطح پر کلوز کرنے کے 2020 کے فیصلے سے متعلق ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو جیل سے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔
نیب پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی اور امجد پرویز ٹیم کے ہمراہ پیش ہوئے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلا بیرسٹر سلمان صفدر، عثمان گل اور ظہیرعباس چودھری پیش ہوئے۔
مزید پڑھیں:190 ملین پاؤنڈ ریفرنس حتمی مرحلے میں داخل، نیب نے 14 گواہوں کو ترک کردیا
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کمپلینٹ کی سطح پر بند کرنے کے نیب کی بورڈ میٹنگ کے فیصلے کا ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے سے متعلق درخواست دائر کی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ نیب نے 23 اپریل 2020 کو بورڈ میٹنگ میں 190 ملین پاؤنڈ کو کمپلینٹ ویریفکیشن کی سطح پر کلوز کردیا تھا، نیب کی بورڈ میٹنگ کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا جائے۔
نیب حکام کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ ریفرنس نئے شواہد کی بنیاد پر فائل کیا گیا ہے، 2020 کی ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ کا تفتیشی کے بیان پر جرح سے کوئی تعلق نہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست مسترد کردی۔
نیب کے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر آج بھی جرح نہ ہوسکی۔ عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی۔