اسمارٹ فون کے بغیر 134 دن گزارنے والے شخص کے ساتھ کیا ہوا؟

پیر 12 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آج کے ڈیجیٹل دور میں اسمارٹ فون زندگی کا ایک اہم جزو بن چکا ہے۔ یہ ہماری زندگیوں میں اس قدر رچ بس گیا ہے کہ اس کے بغیر زندگی بے معنی اور بے مقصد نظر آتی ہے۔ اسمارٹ فون کی مدد سے ہم نہ صرف اپنے خاندان کے افراد، دوستوں اور کولیگز کے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں بلکہ اس کے ذریعے ہمیں تازہ ترین خبریں اور لمحہ بہ لمحہ نئی معلومات حاصل ہوتی ہیں۔

لیکن کیا آج کل کی تیز رفتار دنیا میں اسمارٹ فون کے بغیر زندگی گزارنا ممکن ہے، کیا اسمارٹ فون کے بغیر دور جدید کا انسان وہ تمام سہولیات اور آسانیاں حاصل کرسکتا ہے جو اسے اسمارٹ فون کی بدولت ملی ہیں۔ چین سے تعلق رکھنے والے ایک پی ایچ ڈی اسٹوڈنٹ نے ان سوالات کے جواب جاننے کے لیے 134 دنوں پر مشتمل ملک بھر کے سفر کا ارادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسمارٹ فون کا متبادل سمجھا جانے والا ‘ہیومین اے آئی پن‘ کیا ہے؟

چینی میڈیا کے مطابق، یانگ ہاؤ گزشتہ برس نومبر میں شانژی صوبے میں واقع اپنے گھر سے اسمارٹ فون کے بغیر نکلے۔ انہوں نے 6 ماہ تک مسلسل سفر کیا اور اس دوران وہ 24 مختلف صوبوں سے گزرے جہاں انہیں مختلف مذاہب اور عقائد کے ماننے والے لوگوں سے بات کا بھی موقع ملا۔ اس سفر کی یادداشتیں ریکارڈ کرنے کے لیے ان کے پاس انٹرنیٹ 2 کیمرے موجود تھے جن میں انٹرنیٹ استعمال کرنے کا آپشن دستیاب نہیں تھا۔

اس سفر اور اپنے تجربے سے متعلق انہوں نے بتایا، ’موبائل فون ہمارے جسم کا ایک ڈیجیٹل عضو ہے، ہم اس کے بغیر بہت سے امور انجام نہیں دے سکتے، میں یہی دیکھنا چاہتا تھا کہ اس کے بغیر زندگی کا تجربہ کیسا ہوگا۔‘

یہ بھی پڑھیں: اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال جوڑوں کے مسائل پیدا کرسکتا ہے

انہوں نے بتایا، اسمارٹ فون کے بغیر پورے چین کا سفر کرنا کسی چیلنج سے کم نہ تھا، معمولی سے کاموں جیسا کہ ٹیکسی کرائے پر حاصل کرنا یا ہوٹل کی بکنگ کرانا بھی ایک عذاب بن گیا تھا، اسمارٹ فون کے بغیر انہیں پرانے دور کے لوگوں کی طرح مختلف طریقے آزمانے پڑے۔‘

انہوں نے کہا، ’اس سفر میں متعدد مقامات پر بہت سی دکانیں ایسی تھیں جہاں کارڈ مشینیں موجود نہیں تھیں جس کے باعث مجھے اے ٹی ایم مشین پر انحصار کرنا پڑا، تاہم مسافروں اور مقامی لوگوں کے تعاون سے کئی مسائل حل کرنے میں بھی مدد ملی۔‘

یہ بھی پڑھیں: کہیں آپ کے فون کی جاسوسی تو نہیں ہوتی، تدارک کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

انہوں نے بتایا، ’میں جس کو بتاتا کہ میرے پاس موبائل فون نہیں ہے تو وہ حیران رہ جاتا، انہیں لگتا کہ میں خفیہ طور پر کچھ غلط کام کرنے والا ہوں یا میری ایسی کوئی خاص ملازمت ہے جس میں مجھے فون استعمال کرنے کی اجازت نہیں۔‘

یانگ ہاؤ نے بتایا کہ یہ بات درست ہے کہ انہیں اسمارٹ فون کے بغیر بہت مشکلات برداشت کرنا پڑیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اسمارٹ فون کے بغیر انہیں اپنے ساتھ وقت گزارنے، کتابیں پڑھنے، لکھنے اور سوچ بچار کا  بہترین موقع ملا۔

یانگ ہاؤ کا سفر اپریل میں ختم ہوا تھا۔ ان کا کہنا ہے اس دور میں اسمارٹ فون کے بغیر سفر کرتے ہوئے میں خود کو زمانہ قدیم کا انسان محسوس کررہا تھا لیکن اس سفر سے مجھے بہت کچھ نیا سیکھنے کو ملا اور یہ تجربہ ہمیشہ یادگار رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp