لاہور ہائیکورٹ میں الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس سلطان تنویر احمد نے کیس سننے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ لاہور ہائیکورٹ پرنسپل سیٹ پر دستیاب نہیں ہوں گے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد نے شہری منیر احمد کی درخواست پر آج سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ اظہر صدیق عدالت میں پیش ہوئے۔
مزید پڑھیں: صدر مملکت آصف زرداری نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 پر دستخط کر دیے
درخواست میں وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور مختلف سیاسی جماعتوں کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ایکٹ کے ذریعے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 کا اطلاق ماضی سے نہیں ہوسکتا، لہذا الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔
یہ بھی استدعا کی گئی کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک پی ٹی آئی کے علاوہ کسی دوسری جماعت کو مخصوص نشستیں دینے سے روکا جائے۔
جسٹس سلطان تنویر احمد نے کیس سننے سے معذر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ درخواست سپریم کورٹ کے فیصلے کی تشریح سے متعلق ہے، میں لاہور ہائیکورٹ پرنسپل سیٹ پر دستیاب نہیں ہوں، میں آج ہی کیس فائل قائمقام چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے پاس بھجوا رہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
واضح رہے کہ 9 اگست کو الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا تھا۔ 7 اگست کو پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
6 اگست کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کے دوران الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تھا۔