یوں تو پاکستان کی یوم آزادی ہر سال بہت جوش و خروش سے منائی جاتی ہے، ملکی سالمیت ترقی اور کامیابی کے لیے خصوصی دعائیں کی جاتی ہیں۔ اور ہر شہر گاؤں میں آزادی کا دن جوش وجذبے کے ساتھ منایا جاتا ہے، پروگرامز کا انعقاد ہوتا ہے۔ اگر بات کی جائے گلگت بلتستان کی تو گلگت بلتستان کے لوگ اپنے وطن کی آزادی کا دن دو بار مناتے ہیں ایک 14 اگست کے دن اور دوسرا یکم نومبر کو۔
یہ بھی پڑھیں افواج پاکستان کو کمزور کرنا پاکستان کو کمزور کرنے کے مترادف ہے، آرمی چیف کا کاکول اکیڈمی میں خطاب
یوم آزادی پاکستان گلگت بلتستان میں تاخیر سے منانے کے پیچھے تاریخی، جغرافیائی، اور سیاسی عوامل کارفرما ہیں۔ پاکستان کا یوم آزادی 14 اگست 1947 کو منایا جاتا ہے، جب برصغیر پاک و ہند کو برطانوی تسلط سے آزادی حاصل ہوئی اور پاکستان ایک آزاد مملکت کے طور پر دنیا کے نقشے پر ابھرا۔ تاہم، گلگت بلتستان کا معاملہ اس سے قدرے مختلف اور منفرد ہے، جس کی وجہ سے یہاں یوم آزادی تاخیر سے منایا جاتا ہے۔
جب پاکستان 1947 میں وجود میں آیا، اس وقت گلگت بلتستان کی موجودہ حدود میں شامل علاقے ریاست جموں و کشمیر کا حصہ تھا، جو ایک خودمختار ریاست تھی اور اس پر مہاراجہ ہری سنگھ کی حکومت تھی۔ اس ریاست نے آزادی کے بعد اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے میں تاخیر کی اور مہاراجہ ہری سنگھ نے ابتدائی طور پر پاکستان یا بھارت کے ساتھ الحاق کا فیصلہ نہیں کیا۔
مزید پڑھیں:مشن امپوسیبل 47ء
گلگت ایجنسی، جو برطانوی راج کے تحت ایک خاص انتظامی یونٹ تھا، 1947 میں واپس مہاراجہ کے کنٹرول میں چلی گئی لیکن اس خطے میں ڈوگرہ حکومت کے خلاف شدید مخالفت پائی جاتی تھی۔ یکم نومبر 1947 میں گلگت بلتستان کے مقامی لوگوں اور گلگت سکاؤٹس نے کرنل حسن خان کی قیادت میں ڈوگرہ فوج کے خلاف بغاوت کی۔ اس بغاوت کے نتیجے میں گلگت بلتستان کے لوگوں نے اپنی آزادی کا اعلان یکم نومبر کو کیا اور ڈوگرہ فوج کو شکست دی۔
گلگت بلتستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق یکم نومبر 1947 کو ہوا
گلگت بلتستان کے عوام نے ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کرنے کے بعد پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا۔ یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا اور یوں یہ علاقہ پاکستان کا حصہ بن گیا۔ اس دن کو گلگت بلتستان کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ وہ دن تھا جب اس خطے کے لوگوں نے اپنی آزادی حاصل کی اور پاکستان کے ساتھ شامل ہوئے۔
یکم نومبر 1947 کا دن گلگت بلتستان کے لوگوں کے لیے حقیقی آزادی کا دن تھا، کیونکہ انہوں نے اس دن اپنے خطے کو آزاد کرایا اور پاکستان کے ساتھ الحاق کیا۔ اسی وجہ سے، گلگت بلتستان میں یوم آزادی 14 اگست کے بجائے یکم نومبر کو منایا جاتا ہے، تاکہ اس تاریخی واقعے کی یاد تازہ کی جا سکے اور ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے جنہوں نے خطے کی آزادی کے لیے قربانیاں دیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان کبھی’سونے چاندی‘ کے سکے ڈھالا کرتا تھا
گلگت بلتستان کی مخصوص جغرافیائی اور سیاسی حیثیت کی وجہ سے یہاں کے لوگ اپنی تاریخ اور ثقافت کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ جغرافیائی لحاظ سے بھی یہ خطہ توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اسکے بارڈر مختلف ملکوں کے ساتھ پاکستان کو ملانے کا واحد خطہ بھی ہے۔ خطے کی مخصوص تاریخ، جغرافیائی حالات اور سیاسی معاملات سے جڑی ہوئی ہیں۔
یکم نومبر کو یوم آزادی منانے کا مقصد ان تاریخی واقعات کو یاد رکھنا اور ان کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے، جنہوں نے گلگت بلتستان کے لوگوں کو آزادی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کا موقع فراہم کیا۔ مگر گلگت بلتستان کے لوگ دل سے 14 اگست کا دن بھی مناتے ہیں اور تقریبات کا انعقاد ہوتا ہے۔ ملک کی سلامتی ،امن ،ملی یکجہتی اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں کی جاتی اور شہدا کے مزاروں پر پھولوں کی چادر چڑھائی جاتی ہے ۔