حزب اختلاف کی جماعتوں کے ممکنہ اتحاد کی سربراہی جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان کو سونپنے کی تجویز سامنے آگئی۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن اتحاد کا بحالی آئین کے لیے ملک گیر مہم چلانے کا فیصلہ
ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتیں ایک عشائیے پر مجتمع ہوئیں جس کے میزبان محمد علی درانی تھے جنہوں نے تجویز دی کہ ممکنہ اپوزیشن اتحاد کی قیادت مولانا فضل الرحمن کریں۔
عشائیے میں شریک تمام جماعتوں نے آئین پر عملدرآمد صاف شفاف منصفانہ انتخابات کی بات پر زور دیا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے اپوزیشن الائنس کو جلد تشکیل دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس پر روزانہ کی بنیاد پر کام کرنا ہوگا۔
مذہب، معیشت اور جمہوریت تینوں کے لیے کام کرنا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
جے یو آئی امیر امیر مولانا فضل الرحمن نے 3 اہم معاملات پر گفتگو کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں مذہب، معیشت اور جمہوریت پر بات کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیے: مولانا فضل الرحمان آج اپوزیشن اتحاد میں شمولیت کا اعلان کریں گے؟
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جمہوری نظام کمزور ہوا ہے جسے مضبوط کرنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ کیا ہمارا معاشی نظام مذہب کے مطابق ہے۔
ہمارے دوست عمران خان ناحق قید ہیں، تحریک چلانی ہوگی محمد علی درانی
محمد علی درانی جماعت اسلامی کے اسٹوڈنٹس ونگ اسلامی جمعیت طلبہ اور پھر جماعت اسلامی کے سابقہ یوتھ ونگ پاسبان سے وابستہ رہے جس کے بعد انہوں نے پرویز مشرف کی جماعت ملت پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور وفاقی وزیر بھی رہے۔ بعد ازاں وہ ق لیگ اور پھر فنکشنل لیگ کا بھی حصہ رہے۔
اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے محمد علی درانی نے کہا کہ ہمارے دوست بانی پی ٹی آئی عمران خان نا حق قید ہیں لہٰذا ان کی رہائی کے لیے ہمیں تحریک چلانی ہوگی۔
تمام مسائل کا حل آئین پر عملدرآمد ہے، محمود خان اچکزئی
پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ تمام مسائل کا حل آئین پر عملدرآمد ہے۔
اجلاس میں شریک تمام جماعتوں نے مشترکہ الائنس سے متعلق مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف کا حکمراں اتحاد سے محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں مذاکرات کا فیصلہ
اس موقعے پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ اجلاس میں تمام جماعتیں اتحاد سے متعلق تجاویز دیں گی۔