پاک افغان بارڈر پر پاسپورٹ اور ویزا پالیسی کے خلاف جاری احتجاج کے باعث بلوچستان حکومت نے پاک افغان سرحدی علاقوں میں لغڑیوں کے پاسپورٹ کے اخراجات سرکاری طور پر ادا کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق حکومت بلوچستان پاک افغان بارڈ ایریا چمن میں لغڑیوں کے پاسپورٹ کے تمام تر اخراجات کی ادائیگی کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں چمن: پاک افغان بارڈر پر پاسپورٹ اور ویزا پالیسی کے خلاف پھر دھرنا شروع
انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے یہ اقدام مقامی سطح پر تجارتی آمدورفت کو سہل و قانونی بنانے کے لیے اٹھایا ہے۔
شاہد رند نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ہدایت پر صوبائی حکومت نے چمن کے مقامی لوگوں کے مطالبے اور غریب افراد کی کاروباری و خاندانی تعلق داریوں میں میل جول میں آسانی کے لیے پاسپورٹ کے اخراجات صوبائی سطح پر برداشت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ فیصلے پر فوری طور پر عملدرآمد کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں، صوبائی حکومت کو پاک افغان بارڈ ایریا کے مقامی افراد کی مشکلات کا بخوبی احساس ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس اقدام کا مقصد قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ لغڑیوں کے لیے آمدورفت میں آسانیاں پیدا کرنا ہے۔
ترجمان نے مزید کہاکہ چمن ایریا کے لغڑیوں کو اس حکومتی اقدام کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فوری طور پر مقامی پاسپورٹ آفس سے رجوع کرکے پاسپورٹ کے حصول کے لیے ضروری کارروائی پوری کرنی چاہیے تاکہ ان کو پاسپورٹ کا اجرا کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں پاسپورٹ کی فیس میں بڑا اضافہ، اب 5 سال کے لیے پاسپورٹ کتنے میں بنے گا؟
واضح رہے کہ پاک افغان سرحد پر ویزا پالیسی کے خلاف چمن میں ایک بار پھر دھرنا شروع کردیا گیا ہے، اس سے قبل بھی ایک لمبے عرصے تک جاری رہنے والا دھرنا حکومتی یقین دہانی پر ختم کیا گیا تھا، تاہم مظاہرین کا موقف ہے کہ حکومت کی جانب سے طے شدہ مطالبات پورے نہیں کیے گئے۔