پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں مگر سہولیات کا فقدان ہے، یہاں ٹیلنٹ کو نکھارا نہیں جاتا، اگر نوجوانوں کو مواقع نہیں دیں گے تو وہ فون پر ہی لگے رہیں گے۔
میلبرن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ ٹیلنٹ کو اوپر لانے کے لیے اسپورٹس کے تمام اداروں کو مل کر سوچنا ہوگا کہ کیسے فنڈز کا بندوبست کرنا ہے، ہمیں چاہیے ملکر بیٹھیں، منصوبہ بندی کریں اور مخصوص اسٹیڈیمز بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹ چھوڑ کر جیولین تھرو تک کیسے آئے؟ ارشد ندیم نے اپنے سفر کی کہانی سنادی
میلبرن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق کپتان وسیم اکرم نے پیرس اولپمکس میں گولڈ میڈیل جیتنے والے پاکستانی کھلاڑی ارشد ندیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کے کارنامے پر پوری دنیا دنگ رہ گئی ہے، ان کے اس تاریخی کامیابی پر صرف پاکستانی ہی نہیں بلکہ پوری دنیا فخر کررہی ہے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ ارشد ندیم کی تاریخی فتح سے پاکستانی قوم کو ایک امید ملی ہے اور اعتماد حاصل ہوا ہے کہ اگر ہمارے ملک میں ٹیلنٹ کو مواقع اور سہولیات دی جائیں تو وہ کارنامے سرانجام دے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹوکیو اولمپکس کے بعد پاکستان چھوڑنے کی آفر ہوئی جسے مسترد کردیا تھا، ارشد ندیم
سابق کپتان نے پیرس اولمپکس جیولین تھرو مقابلوں میں حصہ لینے والے بھارتی کھلاڑی نیرج چوپڑا کو بھی مبارکباد دی اور ان کے کھیل کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا کی ماؤں نے بہت اچھا پیغام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کھیل کو سیاست سے الگ ہونا چاہیے، لوگوں کا آپس میں رابطہ اہم ہے، ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا کے والدین نے پوری دنیا میں مثبت تاثر بھیجا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پوسٹ کی نااہلی، ارشد ندیم کے اعزازی ڈاک ٹکٹ پر پرانی تصویر لگا دی
وسیم اکرم نے کہا کہ اولمپکس کھیلوں میں کرکٹ کو شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے، امید ہے کہ اگلے اولمپکس میں ٹی20 کرکٹ بھی شامل ہوگی، اولمپکس میں اگر بریک ڈانس آگیا ہے تو کرکٹ کو بھی ان کھیلوں میں شامل ہونا چاہیے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی کا پاکستان میں ہونا بڑی بات ہے، اس کے لیے چیئرمین محسن نقوی اسٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن کررہے ہیں، سیکیورٹی بہت ضروری ہے لیکن شائقین کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے، کرکٹ شائقین کو پیار سے اسٹیڈیم پہنچائیں اور سہولتیں دیں تاکہ وہ اسٹیڈیم آئیں اور کھیل کو انجوائے کریں۔