ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔ پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق، جولائی میں گاڑیوں کی فروخت میں 36 فیصد کمی ہوئی۔
پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے اعدادوشمار کے مطابق، گاڑیوں کی فروخت میں 36 فیصد کمی ماہانہ بنیاد پر ہے، جون میں پاکستان میں 13 ہزار 284 گاڑیاں فروخت ہوئیں جبکہ جولائی میں 8 ہزار 589 گاڑیاں فروخت ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اسٹونک کی بکنگ اب مزید آسان، کتنے پیسے دیکر گاڑی حاصل کی جاسکتی ہے؟
پاما کا کہنا ہے کہ گو کہ ماہانہ بنیاد پر گاڑیوں کی فروخت میں واضح کمی ہوئی ہے لیکن سالانہ بنیاد پر گاڑیوں کی فروخت میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پاما کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماہانہ بنیاد پر گاڑیوں کی فروخت میں کمی کی بڑی وجہ گاڑیوں پر عائد کردہ ٹیکس میں اضافہ ہے۔
جولائی میں کاروں کی فروخت میں کمی کو بنیادی طور پر مالی سال 2025 کے بجٹ میں نافذ کردہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافے کو قرار دیا جاسکتا ہے، نتیجتاً مالی سال 2024 کے آخری مہینے میں زیادہ خریداری کی گئی، جس کے سبب جون میں گاڑیوں کی فروخت 18 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: رواں سال ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں کتنی کمی آئی ہے؟
ماہانہ بنیاد پر ہنڈائی نشاط موٹرز کی گاڑیوں کی فروخت سب سے کم رہی۔ ہنڈائی نشاط کی فروخت میں 50 فیصد کمی آئی جس کی جولائی میں 529 گاڑیاں فروخت ہوئیں لیکن اس کے باوجود کمپنی کی سالانہ بنیاد پر فروخت میں 7 فیصد اضافہ ہوا۔
پاما اعداد و شمار کے مطابق، ٹویوٹا انڈس موٹر کمپنی کی فروخت میں ماہانہ بنیاد پر 44 فیصد کمی واقع ہوئی اور اس کی جولائی میں ایک ہزار 664 گاڑیاں فروخت ہوئیں، ہنڈا اٹلس کی گاڑیوں کی فروخت میں ماہانا بنیاد پر 15 فیصد کمی ہوئی اور اس کی جولائی میں 931 گاڑیاں فروخت ہوئیں۔
موٹرسائیکل اور رکشوں کی فروخت جولائی میں 84 ہزار 993 یونٹس کی ریکارڈ فروخت کی گئی، یہ ماہانہ بنیادوں پر 5 فیصد کمی لیکن سالانہ بنیاد پر 15 فیصد اضافہ ہے، ٹرک اور بسوں کی فروخت ماہانہ بنیاد پر 3 فیصد اور سالانہ بنیاد پر 57 فیصد بڑھی جو جولائی میں 307 یونٹس تک پہنچ گئی۔