پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز وڑائچ کو صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر مقرر کردیا ہے۔ پی ٹی آئی سیکرہٹری جنرل عمر ایوب کی جانب سے علی امتیاز وڑائچ کو پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر مقرر کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سابق صوبائی وزیر پنجاب میاں اسلم اقبال نے اس حوالے سے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ان کی سفارش پر علی امتیاز وڑائچ کو پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر نامزد کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: حماد اظہر کا پاکستان تحریک انصاف کے دونوں عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ وہ بانی چیئرمین عمران خان کے تہہ دل سے مشکور ہیں جنہوں نے ان کی مشاورت سے پہلے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب کیا اور اب ایک مرتبہ پھر پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر کے انتخاب کے لیے انہوں نے ان کی رائے اور مشاورت کو مقدم رکھا۔
میاں اسلم اقبال نے مزید کہا، ’میں اپنے بانی چیئرمین عمران خان کے اس اعتماد پر ان کا شکرگزار ہوں اور کوشش کروں گا کہ اس اعتماد کو اسی طرح قائم و دائم رکھوں، میں نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان پھچر اور دیگر ارکان اسمبلی کی مشاورت سے لاہور سے ہمارے نوجوان رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز وڑائچ کو پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر نامزد کیا ہے۔
میں اپنے پارٹی کے بانی چیئرمین #عمران_خان کا تہ دل سے مشکور ہوں کہ پہلے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر پھر پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے چیئرمین اور اس کے بعد ایک مرتبہ پھر پنجاب کے پارلیمانی لیڈر کے حتمی چناؤ کے لیے انہوں نے میری رائے اور مشاورت کو مقدم رکھا میں اپنے بانی چیئرمین عمران…
— Mian Aslam Iqbal (@MMAslamIqbal) August 15, 2024
انہوں نے کہا میری دعا ہے کہ علی امتیاز وڑائچ پارٹی چیئرمین عمران خان کی پالیسی کو لے کر آگے چلیں گے، میری مکمل سپورٹ ماضی کی طرح پوری پارلیمانی پارٹی کے لیے ہمیشہ شامل حال رہے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی حافظ فرحت عباس پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر تھے۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ مقدمے میں ضمانت خارج ہونے پر پارلیمانی لیڈر کے عہدے سے استعفی دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نامعلوم ملزمان پی ٹی آئی رہنما امتیاز چوہدری کو اینٹی کرپشن ٹیم سے لے اُڑے
7 اگست کو لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں حافظ فرحت عباس اور اور شیخ امتیاز کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔ ضمانت خارج ہونے پر حافظ فرحت عباس احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے تھے۔