پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پنجاب کے صدر اور جنرل سیکریٹری حماد اظہر نے اپنے عہدوں سے استعفی دے دیا ہے، پی ٹی آئی رہنما نے استعفیٰ مرکزی قیادت کو ارسال کر دیا ہے۔
جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پنجاب کے صدر اور جنرل سیکریٹری حماد اظہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور جنرل سیکریٹری عمر ایوب کے نام لکھا اپنا استعفیٰ شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا کہ بہت سوچ بچار کے بعد تحریک انصاف پنجاب کی صدارت اورجنرل سیکریٹری کے عہدے سے استعفی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حماد اظہر نے پارٹی عہدوں سے استعفیٰ دیدیا، قیادت کا قبول کرنے سے انکار
ایکس ہینڈل پر شیئر کیے گئے اپنے استعفے کے متن میں حماد اظہر نے لکھا کہ ’بدققسمتی سے میری عمران خان تک رسائی نہیں ہے۔ میں نے پریس کانفرنس نہیں کی اور نا ہی کوئی ڈیل کی لہٰذا میری نقل وحرکت پر بہت سختی ہے اور میں اڈیالہ نہیں جا سکتا۔
انہوں نے لکھا کہ پنجاب کی تنظیم میں بہت سارے ایسے فیصلے ہوئے جن پر نہ تو میری رائے شامل تھی اور نہ ہی رضامندی، ان میں اکثر فیصلے ایسے بھی تھے جن پر میرٹ کی بجائے لابنگ اور عمران خان تک محدود رسائی اور یک طرفہ معلومات پہنجائی گئیں۔
بدققسمتی سے میری عمران خان صاحب تک رسائی نہیں ہے۔ میں نے پریس کانفرنس نہیں کی اور نا ہی کوئئی ڈیل کی لہازا میری نقلو حرکت پر بہت سختی ہے اور میں اڈیالہ نہیں جا سکتا۔ پنجاب کی تنظیم میں بہت سارے ایسے فیصلے ہوئے جن پر نا تو میری رائے شامل تھی اور نا ہی رضامندی۔ ان میں اکثر فیصلے…
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) August 15, 2024
انہوں لکھا کہ مثلاً کافی عرصے سے لابنگ جاری تھی کی لاہور کے صدر چوہدری اصغر کو بدلا جائے۔ آج وہ کامیاب ہو گئے اور خان صاحب کو غلط حقائق دے کر ہدایت حاصل کر لی۔ چوہدری اصغر کا قصور یہ کے وہ 2 ماہ قید میں رہے، فارم 45 پر نوازشریف کے حلقے سے الیکشن جیتے اور 3 ماہ پہلے وہ لاہور کے صدر منتخب ہوئے۔
مزید پڑھیں:حماد اظہر منظر عام پر آگئے، 51 مقدمات میں ضمانت منظور
میں دعوے سے کہتا ہوں کے 3 ماہ جو کام انہوں نے کیا اور جس طرح فرنٹ سے لیڈ کیا وہ پہلے لاہور کے کسی صدر نے نہیں کیا۔ فلیش احتجاج، ورکر کنونشن ، پریس کلب کے باہر بڑا احتجاج اور 13 اگست کی لاہور میں کامیاب ریلیاں میں ان کا کلیدی کردار تھا۔
2 دفعہ ان کی اولاد کو جیل میں بھی ڈالا گیا۔ لیکن عمران خان کو ان کے مخالفین ان کے صدر نامزد ہونے کے ہفتے بعد سے ہی کان بھرنا شروع ہو گئے تھے۔ پارٹی کی قیادت بھی میرے ساتھ متفق ہے کے یہ فیصلہ اور ایسے بہت سے فیصلے صرف اور صرف عمران خان تک محدود رسائی کا نتیجے میں لیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے معاملات ہیں جہاں واضح طور پر زیادتی ہوئی ، غلط فیصلے کروائے گئے اور کچھ ریجنز میں ہمارے رہنما بہت پریشان ہیں لیکن عمران خان کو اس کی اطلاع نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:حماد اظہر سمیت پی ٹی آئی کے 45 سے زیادہ رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج
حماد اظہر نے لکھا کہ ’اس صورتحال میں میرے قلم سے یا میری پنجاب کی صدرات کے دوران میرے لیے یہ ممکن نہیں ہے کے میں میرٹ کو پامال کروں اور وہ لوگ جو پرفارم بھی کر رہے ہیں اور قربانیاں بھی رقم کر رہے ہیں ان کو صرف اس لیے ڈی نوٹیفائی کر دوں کہ ان کی آواز عمران خان تک پہنچ نہیں سکتی۔
میں نے پہلے بھی استعفیٰ اسی وجہ سے دیا تھا کے پارٹی چیئرمین سے رسائی کے بغیر معاملات کسی کے لیے بھی چلانا ممکن نہیں۔ ایسی صورت میں مفاد پرست اس رابطے کے فقدان کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ بڑی تنظیمی ذمے داری صرف ان لوگوں کے پاس ہونی چاہیے جن کی پارٹی لیڈر تک رسائی ہو تا کہ وہ پارٹی چیئرمین تک پوری بات پہنچا سکیں۔ لہٰذا میں آج سے پنجاب کی صدارت کا چارج چھوڑ رہا ہوں۔ عمران خان کا ایک کارکن تھا اور رہوں گا انشاللہ۔