عمر ایوب کا ہاؤسنگ سوسائٹی واقعہ میں ملوث دیگر فوجی افسروں کے کورٹ مارشل کا مطالبہ

جمعہ 16 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ جنرل فیض حمید کا کورٹ مارشل ہوا تو قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، ڈی جی آئی ایس آئی اپنا چپراسی بھی نہیں رکھ سکتا، وہ آرمی چیف کے مرہون منت ہوتا ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی وزیراعظم کے ماتحت ہوتی ہے لیکن وہ رپورٹ آرمی چیف کو کرتی ہے، انہوں نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے معاملہ میں نقدی اٹھانے والے فوجی افسروں کے  کورٹ مارشل کا بھی مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل میپ پر اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب

عمرایوب نے بتایا کہ اڈیالہ جیل میں ان کی عمران خان سے قانون کے مطابق طے شدہ ملاقات نہیں ہونے دی گئی، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کے مطابق عمران خان سے سیاسی گفتگو نہیں کرسکتے۔ ’ہم سیاسی ورکرز ہیں، میں نیشنل اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہوں ہمیں بتایا جائے کہ کس قانون کے تحت ہمیں عمران خان سے ملاقات سے روکا گیا۔‘

جیل انتظامیہ کے رویے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف سے ملاقات کے لیے 45 لوگ آتے تھے، اس معاملے کو اسمبلی فلور پر اٹھایا جائے گا، انہوں نے 13 اگست کو نکلنے والے ہمارے کارکنان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔

مزید پڑھیں: وارنٹ گرفتاری جاری، ایجنسیاں مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہیں، عمر ایوب

وزیر دفاع خواجہ آصف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کو جی ایچ کیو کے پاس تک جانے نہیں دیا جاتا، وہ برائے نام وزیر دفاع ہیں، انہیں کسی بات کا علم نہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے طے شدہ ملاقات نہیں ہونے دی گئی، جیل سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں، نئے لوگوں کو لا کر نئےضابطے بنائے گئے ہیں، ہمارے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے۔

’ملک میں سیاسی عدم استحکام ایسے ختم نہیں ہو گا، لوگوں کی امید ختم ہو چکی ہے اہل اقتدار نہیں چاہتے کہ ملک کا مستقبل روشن ہو، ہماری سیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp