اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ محمد اکرم کی بازیابی کے لیے ان کی اہلیہ نے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ سے رجوع کر لیا۔ محمد اکرم پر عمران خان کی اڈیالہ جیل میں غیر ضروری سہولت کاری کرنے کا الزام ہے اور وہ اہل خانہ کے مطابق 14 اگست سے لاپتا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی سہولت کاری کا الزام، حساس اداروں نے اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو حراست میں لے لیا
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس محمد رضا قریشی نے ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کی بازیابی کی درخواست پر پولیس کو نوٹس جاری کرکے منگل تک جواب طلب کر لیا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ محمد اکرم کا 14 اگست سے کچھ اتا پتا نہیں ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اہل خانہ کی جانب سے تھانہ صدر بیرونی پولیس کو مقدمے کے اندراج کی درخواست دی گئی تھی لیکن اب تک ایف آئی آر درج نہیں نہیں کی گئی۔
اس پر عدالت نے تھانہ صدر بیرونی پولیس کو منگل تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
مزید پڑھیے: اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی نگرانی کا فیصلہ
یاد رہے کہ حساس اداروں نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے لیے مبینہ سہولت کاری اور اختیارات سے تجاوز کرنے کے الزام میں اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ محمد اکرم کو حراست میں لے لیا تھا۔
مزید پڑھیں: جنرل فیض 9 مئی اور عمران خان کی گرفتاری کے بعد بھی ان سے رابطے میں تھے، رپورٹ
محمد اکرم پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ خفیہ طور پر مختلف مقدمات میں سزا یافتہ اور اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کے لیے پیغام رسانیاں کرتے تھے اور انہیں بیجا سہولیات مہیا کی تھیں۔ جیل میں ہائی سیکیورٹی زون کے انچارج محمد اکرم کو 20 جون کو عہدے سے ہٹا بھی دیا گیا تھا۔ اب ان کی جگہ طاہر صدیق شاہ ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ تعینات ہیں۔