راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی مبینہ سہولت کاری پر گرفتاری کے بعد عمران خان کے سیل کی سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کی بھی نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی اداروں کے اہلکار بھی اڈیالہ جیل میں عمران خان کے سیل کے اطراف تعینات رہیں گے، سیل کے اطراف تعینات جیل کے عملے کو ہفتہ وار تبدیل کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی سہولت کاری کا الزام، حساس اداروں نے اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو حراست میں لے لیا
جیل ذرائع کے مطابق جیل کی حدود میں رہائش پذیر اہلکاروں کو بھی اب مکمل تلاشی کے عمل سے گزرنا پڑے گا، جیل میں ہونے والی سماعت کے دوران جیل کے عملے کو صحافیوں، وکلا اور پارٹی رہنماؤں سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ حساس سیکیورٹی اداروں نے ایک روز قبل سابق وزیر اعظم عمران خان کے لیے جاسوسی، پیغام رسانی اور سہولت کاری کے الزامات کے تحت اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کو حراست میں لیا تھا۔
مزید پڑھیں: جنرل فیض 9 مئی اور عمران خان کی گرفتاری کے بعد بھی ان سے رابطے میں تھے، رپورٹ
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو اختیارات سے تجاوز کرنے پر تحویل میں لیا گیا ہے، اس ضمن میں حساس اداروں کی جانب سے تحقیقات جاری ہے۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پر خفیہ طور پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے لیے پیغام رسانی کا بھی الزام ہے، حساس اداروں کی جانب سے آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے، تحقیقات کے بعد ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔
مزید پڑھیں: ’ڈی کلاس‘ میں بھی رہنے کو تیار ہوں، غلامی قبول نہیں کروں گا، عمران خان کا جیل سے پیغام
میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کو پہلے ہی عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان مختلف مقدمات میں اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل بلال سے بھی سیکیورٹی اداروں نے کل رات پوچھ گچھ کی ہے۔
مزید پڑھیں: گوگل میپ پر اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب
سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کا نیٹ ورک
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کی اڈیالہ جیل میں سہولت کاری کرنے والے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کا نیٹ ورک بھی پکڑا گیا ہے، جس کے بعد اڈیالہ جیل کے مزید 2 افسروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی گئی ہے۔
مذکورہ 2 افسروں میں اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفر اور اسسٹنٹ ناظم شامل ہیں، پہلے سے گرفتار ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم سے حاصل کردہ معلومات کی روشنی میں مزید 6 ملازمین سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: اڈیالہ جیل سے غیرملکی ویب سائٹ کو دیا گیا عمران خان کا انٹرویو ’PAID‘ تھا؟
ذرائع کے مطابق یہ تمام ملازمین محمد اکرم کے قریبی تصور کیے جاتے ہیں، جن میں ان کے 2 اردلی،3 وارڈر اور ہیڈ وارڈر شامل ہیں، ملزمان سے 3 یورپی ممالک کے نمبرز پر واٹس ایپ کے استعمال کے شواہد بھی مل گئے ہیں۔
محمد اکرم پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری اور ایک سابق صوبائی وزیر کے قریب سمجھے جاتے ہیں، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم مجموعی طور پر15 سال سے زائد عرصہ اڈیالہ جیل میں تعینات رہے ہیں۔